نئی دہلی، 3 جنوری (یو این آئی) ہندوستان نے پاکستان کے ان الزامات کی آج سختی سے تردید کردی ہے کہ بی ایس ایف نے 31 دسمبر کو ظفروال سیکٹر میں پنجاب رینجرس کے دو جوانوں کو ہلاک کردیا تھا۔اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمشنر ٹی سی اے راگھون نے پاکستانی خارجہ سیکریٹری اعجاز احمد چودھری کو ہندوستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کردیا ہے۔کل مسٹر چودھری نے وزیراعظم نوازشریف کے سکیورٹی اور خارجہ
امور کے مشیر تاج عزیز کا ایک خط جو وزیر خارجہ سشما سوراج کے نام تھا مسٹر راگھون کے حوالے کیا تھا۔ اس خط میں پنجاب رینجرس کے دو جوانوں کی ہلاکت پر سخت احتجاج کرتے ہوئے قتل کیلئے بی ایس ایف کو مورد الزام ٹھہرایا گیا ہے۔
پاکستان نیاس واقعہ کی فوراً تفتیش کا حکم دیا تھا۔ پاکستان کا کہنا ہے کہ پنجاب رینجرس کو 31 دسمبر کو فلیگ میٹنگ کیلئے بلایا گیا تھا لیکن ہندوستانی فوج نے ان جوانوں کی شناخت کئے بغیر اندھا دھند فائرنگ کردی۔پاکستان نے مزید کہا تھا کہ اس طرح کے واقعہ سے کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر امن و سکون کو یقینی بنانے کیلئے دونوں ملکوں کی طرف سے مقررہ میکزم متاثر ہوا ہے۔تاہم یہاں وزارت خارجہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ الزامات بے بنیاد ہیں اور ہندوستانی ہائی کمشنر نے پاکستانی خارجہ سیکریٹری کے ساتھ ملاقات میں ان کی واضح طور پر تردید کردی ہے۔