لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ آراضی تحویل قانون ۲۰۱۳ء میں ترمیم کیلئے مودی حکومت کی جانب سے لائے گئے تازہ آرڈیننس کے خلاف آج ملک گیر یوم مخالفت منایا گیا اور اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ آراضی آرڈیننس میں کسانوں کے مفاد کی ناامیدی کی گئی ہے۔ بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی (مالے) کے سکریٹری رام جی رائے نے کہا کہ یہ آرڈیننس ۲۰۱۳ء کے آراضی تحویل قانون کی جمہوریت کو نقصان پہنچانے والا ہ
ے کیونکہ قانون میں کسانوں کو کچھ حقوق دیئے گئے تھے۔ ۲۰۱۳ کاقانون زرع آراضی کی جبراً تحویل کے خلاف ملک گیر کسان تحریک کے بعد وجود میں آیا تھا۔ اس میں متاثر کسانوں کی باز آباد کاری معاوضہ اور ان کی منظوری قانون کے دائرہ میں لایا گیا تھا لیکن مودی حکومت کا یہ آرڈیننس کسانوں کے ان حقوق پر حملہ ہے۔ ایسا کرنے کیلئے آرڈیننس لانے جیسے پچھلے دروازے کا استعمال کیا گیا ہے جبکہ۲۰۱۳ قانون پارلیمنٹ میں مباحثہ کے بعد ہی بنا تھا۔
یہ آرڈیننس بڑے سرمایہ کاروں اور کارپوریٹر گھرانوں کی بہبود کیلئے لایا گیا ہے جو کسانوں کی زمین لوٹنے کا راستہ بناتا ہے ۔ایسے میں کسان خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ غازی پور، مئو، مرزاپور، بریلی، مرادآباد، کانپور، لکھیم پور کھیری سمیت متعدداضلاع میں بھی مظاہرہ کئے گئے۔