ٹوکیو ؍نئی دہلی (وارتا) ٹیلی مواصلات میدان کی جاپانی کمپنی این ٹی ٹی ڈوکومو نے مشترکہ پروجکیٹ ٹاٹا ڈوکو مو کی ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی حصہ داری فروخت کرنے کے لئے ہندوستانی ساجھیدار ٹاٹا ٹیلی سروسیز لمیٹیڈ کو مجبور کرنے کیلئے لندن کی ایک عدالت نے مقدمہ دارئر کیا ہے ۔ڈوکومونے آج یہاں جاری بیان میں کہا کہ مشترکہ پروجیکٹ میں اس کی ۲۶ء۵ فیصد حصہ داری ہے جو اس نے ۲۰۰۹ میں۲۶۶ء۷ ارب یین یعنی ۲ء۲۲ ارب ڈالر میں خریدی تھی ۔ سمجھوتے کے مطابق پروجیکٹ کی کارکردگی کے سلسلے میں ایک ہدف مقرر کیاگیاتھا جسے حاصل نہ کرنے پانے کی صورت میں کم سے کم آدھے قیمت پر ڈوکومو کی حصہ داری فروخت کرنے کا نظم ٹاٹا سنس کر نا تھا۔ کمپنی نے کہا کہ مقرر ہ تاریخ تک ہندوستانی ساجھے دار ایسانہ کرپانے کے سبب اس نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے ۔ اس نے بتایا کہ گذشتہ برس جولائی میں اس نے حصہ د
اری فروخت کرنے کی گزارش کی تھی ۔ جو ۹۰ کاوروباری ایام میں مکمل کیا جانا تھا۔ حصہ داری ۱ء۱۵ارب ڈالر میں فروخت کی جانی ہے ۔ گزشتہ ۳دسمبر تک خریدار نہ ملنے کے وجہ سے کمپنی نے اس برس ۳جنوری کو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے ۔ دوسری جانب ٹاٹاسنس نے ایک بیان جاری کرکے کہا کہ وہ حصہ داری خریدنے کے لئے خریدار تلاش کرنے کی بھر پور کوشش کررہی ہے ۔ اس نے کہا کہ اس کے لئے رزوب بینک کے پاس بھی ضروری درخواست دی گئی ہے ۔ جس پر مرکزی بینک کاجواب اب تک نہیں ملا ہے ۔