لکھنؤ. اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے پاش گومتي نگر میں ایک گیسٹ ہاؤس میں چلنے والے جنسی ریکیٹ کا پردہ فاش ہوا ہے. پیر کی رات چھاپے ماری کر پولیس نے تین لڑکیوں کے ساتھ چار گاہکوں کو گرفتار کیا. اس دوران کسٹمر پولیس سے بھڑ گئے. دونوں فریقوں کے درمیان جم کر مار پیٹ بھی ہوئی، جس میں کئی پولیس اہلکار زخمی ہو گئے. مار پیٹ کی اطلاع پر کئی تھانوں کی پولیس پہنچی اور وہاں موجود تمام لوگوں کو حراست میں لیا گیا. ان سے پوچھ گچھ جاری ہے.
معلومات کے مطابق گومتينگر تھاناكشےتر کے وشالكھڈ کے 3/203 گیسٹ ہاؤس میں هايپروپھال جنسی ریکیٹ گزشتہ کئی مہینوں سے چل رہا تھا. علاقائی لوگوں کی اطلاع پر پولیس نے اس کا انکشاف کرنے کے لئے جال بچھايا اور دیر رات چھاپہ مارا.
جس کرائے کے گیسٹ ہاؤس میں جسمپھروشی چل رہی تھی، وہ الاهباد ترقی اتھارٹی کے افسر کا بتایا جا رہا ہے. گیسٹ ہاؤس کا کرایہ ایک لاکھ روپے ماہانہ ہے. اس میں 8 کمرے ہیں جہاں روز لڑکیاں اور کسٹمر آتے جاتے تھے. بتایا جاتا ہے کہ گاہکوں سے دو گھنٹے کے لئے 6000 روپے لئے جاتے تھے.
پکڑی گئی تین لڑکیاں جموں کشمیر، دہلی اور غازی آباد کی ہیں. بتایا جا رہا ہے کہ سرغنہ آن لائن بکنگ کرتا تھا اور لڑکیوں کو ملک میں کہیں بھی بھیجا جاتا تھا.