نئی دہلی۔ملک کی ٹاپ بیڈمنٹن کھلاڑی سائنا نہوال کا تنازعہ کھڑا کرنے کے بعد پدم بھوشن کے نام کی سفارش کئے جانے کے ٹھیک ایک دن بعد مکہ باز وجیندر سنگھ نے بھی پدم ایوارڈ کا مطالبہ کرتے ہوئے باکسنگ انڈیا کو خط لکھ بھیجا ہے۔ گزشتہ طویل عرصے سے ایوارڈ حاصل کرنے کو لے کر کھلاڑیوںکا نام نہیں لے رہی ہے۔ مکہ باز منوج کمار ارجن ایوارڈ کے لیے عدالت تک جا چکے ہیں تو سائنا نے حکومت کی پدم بھوشن کے لیے نام کی سفارش نہیں کرنے پر آڑے ہاتھوں لیا۔ اس کے بعد اب اولمپک کانسے کا تمغہ فاتح وجیندر نے بھی پدم ایوارڈ کا مطالبہ کیلئے نام کی سفارش کرنے کے لئے باکسنگ انڈیاکو خط لکھا ہے۔وجیندر نے کہامجھے پدم شری 2010 میں ملا تھاقانون کے مطابق میں پدم بھوشن کے لیے درخواست دے سکتا ہوں۔ اگر وزارت کھیل سائنا کے نام کی سفارش کر سکتی ہے تو میں پیچھے کیوں رہوں ۔29 سالہ سابق نمبر ون مکہ باز نے کہامیرے ذہن میں شک رہے گا اگر اس سال مجھے ایوارڈ کے لئے منتخب کیا نہیں جاتا ہے۔
لیکن اگر دوسرے کھلاڑیوں کے ناموں کی سفارش ہو سکتی ہے تو میری کیوں نہیں۔اس درمیان وزارت کھیل نے آخری وقت پر پدم بھوشن ایوارڈ کیلئے آواز اٹھانے پر وجییندر کے اس قدم پر حیرانی ظاہر کی ہے۔ وزارت کھیل کے افسر نے بتایا کہ فی الحال وزارت داخلہ کے لیے سائنا اور وجیندر دونوں کے ناموں پر غور کرنا ممکن نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہافی الحال یہ ممکن نہیں لگ رہا ہے کہ وزارت داخلہ دونوں کھلاڑیوں کے ناموں کو پدم ایوارڈ کیلئے منتخب کرے کیونکہ سلیکشن کمیٹی ایوارڈ فاتحین کے ناموں پر پہلے ہی آخری فیصلہ لے چکی ہے ۔وہیں وزارت کھیل نے بھلے ہی اسٹار بیڈمنٹن کھلاڑی سائنا نہوال کے نام ک
ی سفارش پدم بھوشن کیلئے کر دی ہو لیکن وہ اس اعزاز سے نوازی جائیں گی یا نہیں اس کو لے کر اب بھی تھوڑی غیر یقینی برقرار ہے کیونکہ وزارت داخلہ نے اس طرح کے درخواستوں کو جمع کرنے کی آخری تاریخ گزشتہ سال 15 ستمبر رکھی تھی۔لیکن صدر، نائب صدر، وزیر اعظم یا وزیر داخلہ آخری لمحات میں بھی سات رکنی پدم ایوارڈ کمیٹی کے سامنے کسی نام کی سفارش کر سکتے ہیں۔
اس کمیٹی کا صدر کابینہ سکریٹری ہوتا ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ہو سکتا ہے کہ سائنا کے نام کی کسی دوسرے نے سفارش کر دی ہو کیونکہ منتخب پینل کو اس سال تقریبا 2500 نامزدگی ملے ہیں۔خود بھی اپنے نام کی سفارش کی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ سلیکشن کمیٹی کو اگر لگتا ہے کہ کوئی شخص اس کا دعویدار ہے لیکن اس کے نام کی سفارش نہیں گئی ہے تو وہ خود اس نام پر غور کر سکتا ہے۔ذرائع نے کہا کہ منتخب پینل نے پہلے ہی دو دور کی میٹنگیں کر لی ہے اور آخری فہرست تیار کئے جانے سے پہلے دو دور کی میٹنگیں اور ہونے کا امکان ہے ۔ وزارت داخلہ کو پدم ایوارڈز کیلئے 2014 میں 1878 نامزدگی ملے تھے۔ اس کے بعد کمیٹی نے دو افراد کو پدم وبھوشن، 24 کو پدم بھوشن اور 101 کو پدم شری دینے کا فیصلہ کیا تھا۔کابینہ سیکرٹری کے علاوہ کمیٹی کے دیگر ارکان میں داخلہ سکریٹری، صدر کے سیکرٹری، وزیر اعظم کے چیف سکریٹری اور مختلف علاقوں کی تین ہستیاں شامل ہوتی ہیں۔