سعودی عرب کے فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے صحت یابی کے بعد اپنے ایک بیان میں قومی وحدت کا ہرقیمت پر دفاع کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی اندرونی اور بیرونی دشمن کو سعودی عرب کی قومی سلامتی اور وحدت کو نقصان پہنچانے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق شاہ عبداللہ کی جانب سے ایک تحریری بیان ولی عہد شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز نے مجلس شوریٰ کے اجلاس میں پڑھ کرسنایا۔ بیان میں شاہ عبداللہ کا کہنا ہے کہ ہم اپنے ملک اور قومی وحدت کا ہرقیمت پردفاع کریں گے۔ کسی بیرونی اور اندورنی قوت، کسی ملک یا تنظیم کو سعودی عرب کی قومی وحدت کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی سلامتی کے خلاف سوچنے والوں کے لیے ہمارے دلوں میں کوئی جگہ ہیں۔ ہم ایسے عناصر اور قوتوں کیخلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔
شاہ عبداللہ نے واضح الفاظ میں کہا کہ دہشت گردی کا ناسور عالمی مسئلہ
ہے اور سعودی عرب بھی دہشت گردی کیخطرات سے نبرد آزما رہے گا۔ جو لوگ سعودی عرب کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کا سوچ رہے ہیں وہ غلط فہمی میں ہیں۔
شاہ عبداللہ کا کہنا تھا کہ پچھلے سال کے دوران تخریب کارعناصراور گمراہ فرقوں کی جانب سے سعودی عرب کی قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے دہشت گردی کی متعدد کوششیں کیں لیکن مملکت کے چوکس اور بیدار سیکیورٹی اداروں نے دہشت گردوں کی تمام سازشیں ان پر الٹ دیں۔
سعودی فرمانروا نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شامل سیکیورٹی اداروں کی قربانیوں کو سراہا اور کہا کہ قومی سلامتی کے اداروں سے وابستہ کئی اہلکاروں کی دہشت گردوں کے حملوں میں شہادت کے باوجود ہمارے حوصلے بلند ہیں اور ہم نے دہشت گردی کو جڑوں سے اکھاڑ پھینکے کا عزم بالجزم کررکھا ہے۔
شاہ عبداللہ کا کہنا ہے کہ عالمی دہشت گردی کے نیٹ ورک کو توڑنے کے لیے سعودی عرب کی جانب سے ملک سے باہر بھی انسداد دہشت گردی مراکزقائم کیے گئے ہیں جن کے لیے ریاض حکومت کی طرف سے ایک سو ملین ڈالر کے فنڈز جمع کرنے کی مہم جاری ہے۔ ہم نے دہشت گردی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے علاقائی اور عالمی دوست ملکوں سے بھی تعاون طلب کیا۔