لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ مانک نگر علاقہ میں ایک بچے کا گلا دباکر قتل کر دیا گیا۔ گھرمیں تنہا پاکر قاتل واردات کو انجام دے کر فرار ہوگئے۔ متوفی کا والد جب گھر لوٹا تو اس نے اپنے بیٹے کو زمین پر پڑے گدے پر پایا۔ متوفی کے چہرے پر چوٹ کے نشان تھے اور گلا کسنے کے سبب سیاہ پڑ گیا تھا۔ لاش کے پاس قتل میں استعمال ہوا گمچھا پڑا ہوا تھا۔ واردات کی اطلاع پولیس کو دی گئی۔ موقع پر پہنچی پولیس نے تفتیش کر کے لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ پولیس قاتلوں کی تلاش میں مصروف ہو گئی ہے لیکن دیر شب تک پولیس کو کوئی کامیابی نہیں ملی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ جلد ہی قاتلوں کے چہروں سے پردہ ہٹ جائے گا ۔ مانک نگر پولیس نے بتایا کہ آبائی طور سے بہرائچ کے رہنے والے جگ پرساد پانڈے ریلوے میں ہیلپر کے عہدہ پر تعینات ہیں اور آر ڈی ایس او کالونی میں رہتے ہیں۔
جگ پرساد اور ان کی اہلیہ مایاوتی کے کوئی اولاد نہیں ہے۔ اس وجہ سے انہوں نے تقریباً ایک برس قبل اپنے سگے بھائی رام سدھر سے ان کا بیٹا امشیش یادو (۱۳) کو گود لے رکھا تھا۔ امیش مانک نگر ریلوے اسکول میں درجہ چھ کا طالب علم تھا۔ جگ پرساد کی اہلیہ مایاوتی گاؤں گئی تھی۔ تقریباً دو ماہ سے جگ پرساد کے ساتھ انہیں کے گاؤں کے رہنے والے سیا رام کا بیٹا پردیپ بھی ساتھ میں رہ کر ڈی اے وی کالج میں ۱۱ویں کی پڑھائی کرتا تھا۔ منگل کی صبح جگ پرساد کام پر چلے گئے اور گھر میں پردیپ اور امیش ٹی وی دیکھ رہے تھے۔ تقریباً ۹ بجے پردیپ بھی اپنے کالج پریکٹیکل دینے چلا گیا اورامیش گھرمیں تنہا تھا ۔ دوپہر تقریباً بارہ بجے جگ پرساد کھانا کھانے آگئے تو دروازہ کھلا تھا اور امیش کی لاش فرش پر پڑے گدے پر تھی۔ چہرے پر چوٹ اور گردن پر کساؤ کے نشان تھے۔
ساتھ ہی پاس میں کمر بند پیٹی اور گمچھا پڑا تھا۔ بھتیجے کو مردہ دیکھ کر ان کے ہوش اڑ گئے اور بیہوش ہوکر گر پڑے۔ چیخ پکار سن کر پہنچے پڑوسیوں نے پولیس کو اطلاع دی۔ موقع پر پہنچی پولیس نے تفتیش کے بعد لاش قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم ہاؤس بھیج دی ہے۔ پولیس اس معاملہ میں کئی لوگوں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔وہیں اس قتل کیس کو املاک تنازعہ سے بھی جوڑ کر جانچ کی جا رہی ہے۔فی الحال دیر شب تک پولیس قتل کے اسباب اور قاتلوں کا کوئی سراغ نہیں لگا پائی تھی۔ ذرائع کے مطابق تفتیش میں پولیس کو متوفی کے سیل فون سے کئی سراغ ملے ہیں جس کی بنیاد پر پولیس جلد ہی قتل کیس کا انکشاف کرتے ہوئے قاتلوںکو گرفتار کرنے کا دعویٰ کر رہی ہے۔
کیا غیر فطری عمل کے بعد کیا گیا تھا قتل
ذرائع کے مطابق امیش کے ساتھ غیر فطری عمل کئے جانے کا بھی اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ امیش کی پینٹ کھلی ہوئی تھی اور اس کی شرٹ بھی جسم پر بکھری پڑی تھی۔ یہ دیکھتے ہوئے غیر فطری عمل کا بھی اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے حالانکہ پولیس پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کاانتظار کر رہی ہے۔ امیش کی لاش کے پاس سامان بکھرا پڑا تھا اور گدے پر پڑی بیڈ شیٹ سمٹی تھی۔ اس سے اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ طالب علم نے موت سے قبل قاتلوں سے جدو جہد کی تھی لیکن قاتلوں کے طاقتور ہونے کے سبب وہ زندگی کی جنگ ہار گیا۔