سڈنی۔ سڈنی کرکٹ گراؤنڈ پر رنوں کی برسات کو دوسرے دن بھی جاری رکھتے ہوئے آسٹریلیائی ٹیم نے دو سنچری اور چار ادرنصف سنچری بنانے کے بعد ہندوستان کے خلاف بدھ کو اپنی پہلی اننگز کو سات وکٹ پر 572 رن کے وسیع اسکور پر اعلان کر دیا۔ مہینہ بھر پہلے اپنے ساتھی کھلاڑی ہیوز کو کھو نے کے بعد آسٹریلوی ٹیم نے ہندوستان کے خلاف سیریز کے آخری ٹسٹ کی زبردست شروعات کی اور میچ کے دوسرے دن چائے کے وقفہ کے ٹھیک بعد 152۔3 اوور میں سات وکٹ پر 572 کا بہت بڑا اسکور کھڑا کر اپنی اننگز ڈکلیئرکر دی۔اس کے بعد نئے کپتان وراٹ کو
ہلی کی قیادت والی ہندوستانی ٹیم اپنی پہلی اننگز کھیلنے میدان پر اتری اور اوپنر مرلی وجے آتے ہی چلتے بنے جس کے بعد لوکیش راہل ناٹ آؤٹ 31 اور روہت شرماناٹ آئوٹ 40 نے دن کا کھیل مکمل ہونے تک 25 اوور میں ایک وکٹ کے نقصان پر 71 رن جوڑے۔ ہندوستان اب میزبان ٹیم سے 501 رنز پیچھے ہے اور اس کے نو وکٹ باقی ہیں۔ ہندوستانی گیند بازوں کی کارکردگی دوسرے دن بھی کچھ خاص نہیں رہی اور انہوں نے آسٹریلیا کو دوسرے دن 224 رنز اور دے دیے۔ اس سے پہلے آسٹریلیا نے کل کے 348 رن پر دو وکٹ سے آگے کھیلنا شروع کیا تھا۔ ہندوستان کی جانب سے تیز گیند باز محمد سمیع 28۔3 اوور میں 112 رنز دے کر سب سے زیادہ پانچ وکٹ نکالنے میں کامیاب رہے۔لیکن بھونیشور نے 34 اوور میں 122 رنز دے کر کوئی وکٹ نہیںلیا۔ امیش یادو نے 27 اوور میں 137 رن پر ایک اور روچندرن اشون نے 47 اوور میں 142 رنز دے کر ایک وکٹ لیا۔ٹسٹ ٹیم میں شامل نیا چہرہ راہل نے گزشتہ میچوں میں خراب کارکردگی سے ابرتے ہوئے بہتر بلے بازی کی اور 71 گیندوں میں دو چوکے لگا کر ناٹ آؤٹ 31 رن جوڑے جبکہ روہت نے 76 گیندوں میں تین چوکے اور دو چھکے لگا کر ناٹ آؤٹ 40 رنز بنائے۔ وراٹ نے آخری ٹسٹ میں چتیشور پجارا اور شکھر دھون کی جوڑی کو باہر بٹھا کر دوسرے کھلاڑیوں کو موقع دیا ہے۔ دونوں بلے بازوں نے ناٹ آئوٹ 71 رن کی ساجھیداری کی لیکن میزبان ٹیم کے پہاڑنما اسکور کے سامنے ٹیم انڈیا کے تمام بلے بازوں کو جم کر رن برسانے ہوں گے۔
مشیل جانسن کے چوٹ کی وجہ سے باہر ہونے کے بعد آسٹریلوی ٹیم میں شامل کہ یہ گئے مشیل اسٹارک نے بغیر کھاتہ کھولے ایپنر مرلی کو بریڈ ہیڈن کے ہاتھوں کیچ کراکر ہندوستان کا پہلا اہم وکٹ نکالا۔اس سے پہلے آسٹریلوی ٹیم کی جانب سے شین واٹسن ناٹ آئوٹ 61اور اسٹیون اسمتھ ناٹ آئوٹ 82 نے اپنی اننگز کو آگے بڑھاتے ہوئے دن کے کھیل کی شروعات کی۔ اسمتھ نے سب سے زیادہ 117 رنز کی اننگز کھیلی اور سیریز میں اپنی چوتھی ٹسٹ سنچری بھی مکمل کی۔ اسی کے ساتھ اسمتھ جنوبی افریقہ کے جیک کیلس کی طرح چار ٹسٹ میچوں کی سیریز کے تمام میچوں میں سنچری ٹھوکنے والے کھلاڑی بن گئے۔اسمتھ نے 208 گیندوں میں 15 چوکے لگا کر 117 رن بنائے جب واٹسن نے 183 گیندوں میں سات چوکے لگا کر 81 رنز بنائے۔ دونوں کھلاڑیوں نے تیسرے وکٹ کیلئے 196 رنز کی شراکت ادا کیا۔ اس کے بعد شان مارش اور جو بنرس نے پانچویں وکٹ کیلئے 114 رن کی دوسری اہم شراکت ادا کیا۔ شان نے 116 گیندوں میں نو چوکے اور ایک چھکا لگا کر 73 اور بنرس نے 11 گیندوں میں 10 زبردست چوکے ٹھونک کر 58 رن بنائے۔بنرس کی سنچری مکمل کرنے کے ساتھ ہی آسٹریلیا کے تمام چھ بلے بازوں نے کم سے کم اپنی اننگز میں نصف سنچری ضرور مکمل کی۔ گزشتہ تینوں ٹسٹوں میں توقع کے مطابق ظاہرہ نہیں کر سکے واٹسن نے سنبھلتے ہوئے بلے بازی کی لیکن اپنے ٹسٹ کریئر کے پانچویں سنچری سے کچھ فاصلے پر وہ صبح کے سیشن میں ایک خراب شاٹ کھیل کر سمیع کی گیند پر اشون کو کیچ کرا آسٹریلیا کے تیسرے بلے باز کی شکل میں آؤٹ ہوئے۔ یہ واٹسن کی 24 ویں نصف انچری ہے۔ اس وقت تک میزبان ٹیم 400 رن جوڑ کر مضبوط پوزیشن میں پہنچ چکی تھی۔ ٹیم انڈیا کے گیند بازوں کی سب سے زیادہ امتحان لینے والیکپتان اسمتھ کو تیز گیند باز امیش نے نئے وکٹ کیپر رددھمان ساہا کے ہاتھوں کیچ کرایا۔
مہندر سنگھ دھونی کے ٹسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے کے بعد رددھمان ٹیم کے نئے وکٹ کیپر ہیں اور انہوں نے میچ میں دو کیچ لپکے۔میچ کے دوسرے سیشن میں شان آؤٹ ہوئے جبکہ میچ کے تیسرے سیشن کی شروعات میں بنرس اور ریان ہیرس دونوں سمیع کا شکار بنے۔ اسی کے ساتھ سمیع نے دوسری بار ٹسٹ کیریئر میں کسی میچ میں پانچ وکٹ نکالنے کی حصولیابی حاصل کی۔ آسٹریلیا کی سپاٹ پچ پر تمام بلے بازوں نے خوب رن بٹورے اور خاص طور پر کپتان اسمتھ نے اپنی زبردست کا فائدہ اٹھا کر مسلسل سیریز میں چوتھا سنچری ٹھونک دی۔مائیکل کلارک کے زخمی ہونے کے بعد دوسرے ٹسٹ سے ٹیم کی کپتانی سنبھال رہے اسمتھ نے پہلے ایڈیلیڈ ٹسٹ میں ناٹ آؤٹ 162برسبین میں 133 اور میلبورن میں ڈرا رہے تیسرے ٹسٹ میں 192 رنز کی زبردست بہترین اننگ کھیلی تھی۔ اسمتھ کی یہ ٹسٹ کریئر کی آٹھویں سنچری ہے۔ اس سے پہلے صرف کیلس واحد ایسے کھلاڑی تھے جنہوں نے چار ٹسٹ میچوں کی سیریز کے تمام میچوں میں سنچری ٹھونکنے کا ریکارڈ بنایا تھا۔ کیلس نے سال 2003۔04 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف یہ حصولیابی حاصل کی تھی اور اس فہرست میں اسمتھ کا نام بھی جڑ گیا ہے۔آسٹریلیا کے آٹھویں بلے باز کی شکل میں ہیرس کا شو بھی کمال کا رہا اور انہوں نے چوٹ کے بعد واپسی کر رہے تیز گیندباج بھونیشور کمار کے ایک اوور میں 19 رنز ٹھوک ڈالے۔ ہیرس نے صرف نو گیندوں میں زبردست 25 رن بنائے اور اسٹیڈیم میں بیٹھے لوگ ان کے اس تابڑ توڑ اننگز پر اچھلتے رہے۔ لیکن پھر سمیع نے ایک بار پھر اشون کی مدد سے انہیں کیچ کراکر پویلین بھیجا۔ ہیرس ساتویں بلے باز کی شکل میں آؤٹ ہوئے اور ان کے آؤٹ ہوتے ہی اسمتھ نے اننگز کا اعلان کر دیا۔