سڈنی۔ کپتان وراٹ کوہلی کی سیریز کی چوتھی سنچری اور سلامی بلے باز لوکیش راہل کے کریئر کی پہلے سنچری کی مدد سے ہندوستان نے چوتھے اور آخری کرکٹ ٹسٹ کے تیسرے دن آسٹریلیا کو زبردست جواب دیا۔دن کا آغاز ایک وکٹ پر 71 رنز سے کرنے والے ہندوستان نے کوہلی ناٹ 140 اور راہل 110 کی اننگز کی مدد سے آج 90 اوور میں 271 رنز جوڑتے ہوئے اپنا اسکور پانچ وکٹ پر 342 رنز تک پہنچایا۔ اس سے پہلے آسٹریلیا نے اپنی پہلی اننگز سات وکٹ پر 572 رنز بنانے کے بعد اننگ کے خاتمے کااعلان کیا تھا۔ہندوستان اب بھی آسٹریلیا سے 230 رنز سے پیچھے چل رہا ہے جبکہ اس کے پانچ وکٹ باقی ہیں۔ کوہلی نے اپنے 33 ویں میچ میں 10 واں سنچری لگائی اور اس دوران کچھ ریکارڈ بھی توڑے۔ انہوں نے راہل کے ساتھ تیسرے وکٹ کیلئے 141 رن کی شراکت کرتے ہوئے ہندوستان کو ایس سی جی پر واپسی دلائی جس سے پچ سے اسپنروں کو کچھ مدد مل رہی ہے۔دن کا کھیل ختم ہونے پر رددھمان ساہا 14 رنز بنا کر کوہلی کا ساتھ نبھا رہے تھے۔ دونوں چھٹے وکٹ کیلئے 50 رن جوڑ چکے ہیں۔آسٹریلیا کی جانب سے شین واٹسن نے 42 جبکہ مشیل اسٹارک نے 77 رن دے کر دو دو وکٹ حاصل کئے۔
ناتھن لیون نے 91 رن دے کر ایک وکٹ حاصل کیا جبکہ ریان ہیرس بغیر وکٹ کے 63 رن، جوش ہجل وڈ بغیر وکٹ کے 45 رن اور کپتان اسٹیو اسمتھ بغیر وکٹ کے 17 رن کو کوئی وکٹ نہیں ملا۔ہندوستان کو اگر سیریز میں 0-3 کی شکست سے بچنا ہے تو آسٹریلیا کو بڑی برتری لینے سے روکنا ہوگا اور ایسے میں ٹیم کی امیدوں کا دار و مدار کپتان کوہلی ہے پر ہے جو اب تک 214 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 20 چوکے جڑ چکے ہیں۔ کوہلی اس درمیان کپتان کے طور پر اپنی پہلی تین اننگز میں سنچری جڑنے والے دنیا کے واحد بلے باز بنے۔ آسٹریلیا کے گریگ چیپل نے کپتان کے طور پر اپنی پہلی دو اننگز میں 1975 میں برسبین میں ویسٹ انڈیز کے خلاف دو سنچری لگائی تھی۔کوہلی کے ساتھ ہی آسٹریلیا میں ٹسٹ سیریز میں سب سے زیادہ رن بنانے والے ہندوستانی بلے باز بھی بنے۔ انہوں نے بڑے بلے باز راہل دراوڑ کو پیچھے چھوڑا جنہوں نے 2003-04 کے دورہ کے دوران آٹھ اننگز میں 619 رن بنائے تھے۔
میچ کا آغاز 499 رنز سے کرنے والے کوہلی اب تک سیریز کی سات اننگز میں 639 رنز بنا چکے ہیں۔ہندوستانی کپتان کوہلی اگرچہ خوش قسمت بھی رہے جب 59 رنز کے ذاتی اسکور پر آسٹریلیا کے کپتان اسٹیون اسمتھ نے دوسری سلپ میں ان کا کیچ چھوڑا۔ اپنا صرف دوسرا ٹسٹ کھیل رہے 22 سالہ راہل نے ٹھوس بلے بازی لیکن وہ کم از کم دو بار خوش قسمت رہے جس میں ایک بار پر اسمتھ نے ان کا کیچ بھی ٹپکایا جب وہ 46 رنز بنا کر کھیل رہے تھے۔کوہلی اور راہل ہندوستان کو مضبوط پوزیشن میں پہنچا رہے تھے لیکن آخری سیشن میں سلامی بلے باز راہل نے اسٹارک کو انہی کی گیند پر کیچ تھما دیا۔ انہوں نے 262 گیندوں کی اپنی اننگز میں 13 چوکے اور ایک چھکا مارا۔راہل کے پویلین لوٹنے پر کریز پر اتنے رہانے13 اور کوہلی نے چوتھے وکٹ کیلئے 50 رن جوڑے۔ کوہلی نے اننگز کے 97 ویں اوور میں 162 گیند میں سیریز کا اپنا چوتھا اور کل 10 ویں ٹسٹ سنچری مکمل کی۔ وہ اس کے ساتھ ہی سنیل گواسکر1971 اور 1978-79 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف کے بعد کسی ٹسٹ سیریز میں چار سنچری جڑنے والے پہلے ہندوستانی بلے باز بنے۔کوہلی ساتھ ہی ہربرٹ 1924-25 اور والٹر کیمڈ 1928-29 کے بعد آسٹریلوی سرزمین کسی سیریز میں چار ٹسٹ سنچری جڑنے والے پہلے بلے باز بنے۔اس کے بعد اگرچہ ہندوستان کو ڈبل جھٹکے لگے جب واٹسن نے اننگز کے 100 ویں اوور میں مسلسل گیندوں پر رہانے اور سریش رینا 00 کو پویلین بھیجا۔ واٹسن نے رہانے کو ایل بی ڈبلیو آئوٹ کیا جبکہ اگلی گیند پر ریناکو وکٹ کے پیچھے کیچ کرایا۔ ساہا نے اس کے بعد واٹسن کو ہیٹ ٹرک سے روکا اور دن کا کھیل ختم ہونے تک کپتان کے ساتھ مل کر ہندوستان کو اور جھٹکے نہیں لگنے دیا۔ ہندوستان اب بھی فالوآن ٹالنے سے 31 رن دور ہے۔اس سے پہلے لنچ کے بعد راہل اور کوہلی نے سوچھ سمجھ کر بلے بازی کی لیکن کسی وجہ سے پچ سے گیند بازوں کو مدد نہیں مل رہی تھی اور گیند بلے پر آ رہی تھی۔ صبح کے سیشن میں سست بلے بازی کے بعد ہندوستانی بلے بازوں نے دوسرے سیشن میں آسانی سے رن بٹورے۔
ہندوستان نے لنچ سے پہلے دو گھنٹے میں صرف 51 رن جوڑے لیکن دوسرے سیشن میں کوہلی اور راہل نے پہلے گھنٹے میں ہی 45 رن بٹورے جبکہ دوسرے گھنٹے میں 67 رنز اور جوڑ رنز رفتار بہتر کیا۔ اس کا سہرا بڑی حد تک کوہلی کو جاتا ہے جنہوں نے اننگز کے 80 ویں اوور میں 108 گیندوں میں نصف سنچری لگائی۔کوہلی بھی اگرچہ خوش قسمت رہے جب اسمتھ نے 83 ویں اوور میں اسٹارک کی گیند پر سلپ میں دوسرا کیچ ٹپکایا۔ کوہلی اس وقت 59 رن بنا کر کھیل رہے تھے۔دوسری طرف میلبورن میں مایوس کن قدم رکھنے والے راہل نے چائے سے پہلے کے آخری اوور میں 253 گیندوں میں اپنے کیریئر کی پہلی سنچری مکمل کی۔صبح کے سیشن میں ہندوستان نے روہت شرما کے طور پر واحد وکٹ گنوایا جنہوں نے 133 گیندوں میں 53 رن کی اننگ کھیلی۔
آسٹریلوی گیند بازوں نے صبح سٹیک لائن اور لینتھ کے ساتھ گیند بازی کی جس سے ہندوستانی بلے بازوں کو رن بنانے میں پریشانی ہوئی۔ پہلے گھنٹے کے 15 اوور میں ہندوستانی بلے باز صرف 19 رنز ہی جوڑ پائے اور اس دوران صرف تین چوکے لگے جس سے دو راہل جبکہ ایک روہت نے لگایا۔ صبح کے سیشن کا دوسرا گھنٹہ اگرچہ دلچسپ رہا۔ اسمتھ نے لیون کو گیند تھمای اور یہ اسپنر پچ پر بنے پاؤں کے نشانات سے اچھال اورا سپن حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔لیون نے 44 ویں اوور میں راہل کے خلاف کیچ کی قابل اعتماد اپیل کی لیکن امپائر نے اسے ٹھکرا دیا۔ ری پلے میں اگرچہ دکھا کہ شاید گیند بلے سے ٹکراکر شارٹ لیگ میں جو بنرس کے پاس گئی تھی۔ لیون نے حالانکہ اسی اوور کی چوتھی گیند پر روہت کی اننگز کا خاتمہ کر دیا۔روہت نے لیون کی پہلی ہی گیند کھیلی تھی اور اسے سویپ کرنے کی کوشش میں وہ وکٹوں پر کھیل گئے۔ یہ بلے باز اپنے اس شاٹ سے کافی مایوس تھا کیونکہ ریان ہیرس کے گزشتہ اوور میں ہی انہوں نے 132 گیندوں میں اپنی دوسری ٹسٹ نصف سنچری بنائی تھی۔لیون نے پہلی ہی گیند پر کوہلی کو پریشان کیا۔ آسٹریلیا کو اس کے بعد راہل کو رن آؤٹ کرنے کا موقع ملا لیکن متبادل کھلاڑی پیٹ کمنس نے غلط سرے پر تھرو کیا۔راہل کو 46 رن کے اسکور پر تیسری زندگی ملی جب 53 ویں اوور میں وہ شین واٹسن کی گیند کو ہوا میں لہرا گئے لیکن پہلی سلپ سے پیچھے کی طرف بھاگتے ہوئے اسمتھ ان کا کیچ نہیں لپک پائے کیونکہ ان کے اوپر لہرا رہے’اسپائیڈرکیم ‘ نے ان کی توجہ ہٹادی۔ راہل نے اس کے بعد اگلے اوور میں چوکے کے ساتھ 161 گیندوں میں اپنی پہلی نصف سنچری مکمل کی۔