لکھنؤ۔(نامہ نگار)بھارتیہ کسان یونین کی قیادت میں سیکڑوں کسانوں نے لکشمن میلا میدان میں اپنے آٹھ نکاتی مطالبات کے سلسلے میں مظاہرہ کیا۔ اور وزیراعظم کو مخاطب عرضداشت ضلع انتظامیہ کو سونپی۔ دھرنے کو خط
اب کرتے ہوئے تنظیم کے قومی صدر چودھری ہرپال سنگھ نے کہا کہ کھیتی کی فصلوں کی واجب قیمت نہیں مل پارہی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زرعی کمیشن کے صدر ایم ایس سوامی ناتھن کی رپورٹ کو مرکزی حکومت جلد نافذ کریں۔ اگر رپورٹ نافذ کرنے میں تاخیر کی جاتی ہے تومارچ ماہ میںجنتر منتر، پارلیمنٹ ہائوس نئی دہلی میں اس سے بھی بڑادھرناہوگا۔انھوں نے بتایا کہ انتظامیہ کوسونپی گئی عرضداشت میںمانگ رکھی گئی ہے کہ ہندوستانی فصلوں کی درآمد پروزیر اعظم کے ذریعہ ۲۸فیصدنافذ ٹیکس کو ختم کیا جائے۔ اوردھان، گیہوں،آلو اور شکر کو بیرون ملک بھیجنے کیلئے وزیر اعظم سمیت سوکسانوں کی ٹیم ۵ملکوں کے دورے کامعاہدہ جلد بنایا جائے، تحویل آراضی میں کی گئی کسان مخالف تریم کوواپس لیا جائے ۔بجلی فراہمی میںاضافہ کیا جائے، اضافی بجلی بل واپس لیا جائے، اور ہندوستان کی ندیوں کوجوڑ کرآبپاشی نظام کوبہتر بنانے کامطالبہ کیا گیا۔