لکھنؤ(نامہ نگار)۔سروجنی نگر کے رہنے والے بی بی اے کے طالب علم ابھیشک سنگھ کے قتل کے معاملے میں لاپروائی کرنے کے برتنے کے معاملے میں ایس ایس پی نے آج کرشنا نگر کے انسپکٹر وکاس پانڈے کو معطل کردیاہے ۔ کرشنا نگر پولیس نے طالب علم کے قتل کو حادثہ ثابت کرنے کوشش کی تھی ۔ فی الحال انسپکٹر وکاس پانڈے کو معطل ہونے کے ساتھ ہی ابھی کسی کو چارج نہیں دیاگیا ہے ۔ ایس ایس پی یشسوی یادو نے آج انسپکٹر کرشنا نگر وکاس پانڈے کو معطل کردیا۔ انسپکٹر کرشنانگر پر طالب علم ابھیشک کے قتل کے معاملے میں لاپروائی برتنے کا الزام ہے ۔فی الحال ابھی ان کی جگہ کسی کو تعیناتی نہیں دی گئی ہے ۔
واضح ہو کہ سروجنی نگر کے ایل ڈی اے
کالونی کے رہنے والے انسپکٹر نریندر سنگھ کا بیٹا ابھیشک سنگھ دہرادون سے بی بی اے کی پڑھائی کر رہاتھا ۔ گزشتہ ۳۱دسمبر کی شب ابھیشک اپنی ماں سے سال نو کا جشن منانے کی بات کہہ کر نکلا تھا ۔یرشب کنبہ والوںکے پاس فون آیا کہ ابھیشک سنگھ زخمی حالت میں عالم باغ بس اسٹیشن پر پڑا ہے اور اس کو علاج کے ٹراماسینٹر لے جایا جارہا ہے ۔ خبرپاکر اہل خانہ بھی ٹراماسینٹر پہونچ گئے۔ ابھیشک کی نازک حالت دیکھ کر اہل خانہ نے اس کو علاج کے لئے سہار ااسپتال میں داخل کرایا ۔
جہاں دوران علاج ابھیشک کی موت ہوگئی ۔ اہل خانہ نے ابھیشک کی موت کو معمولی حادثہ مانتے ہوئے اس کی لاش کی آخری رسومات ادا کردی ۔اس کے بعد اہل خانہ کو ابھیشک کے ہی دوستوں سے پتہ چلا کہ سیکٹر ڈ ی کے رہنے والے ایک شہ زور نے ابھیشک کو اغوا کرکے بری طرح زدو کوب کیا تھا اور مار پیٹ کے دوران چوٹ لگنے سے ابھیشک کی موت ہوگئی ۔ اہل خانہ نے تفتیش کے بعد گزشتہ اتوار کو کرشنا نگر کوتوالی میں ملزم نوجوان کے خلاف قتل کی رپورٹ درج کرائی ۔ کرشنا نگر پولیس کو دعویٰ تھا کہ طالب علم ابھیشک کی موت ایک سڑک حادثہ میں ہوئی ہے ۔ پولیس نے اس بات کابھی دعویٰ کیا کہ حادثہ کو ایک داروغہ نے بھی دیکھاتھا ۔
اس کے بعد گزشتہ منگل کو ابھیشک کی لاش قبر سے کھود کر نکالی گئی اور پوسٹ مارٹم کرایا گیا ۔پوسٹ مارٹم رپورٹ میں چوٹ لگنے سے ہونے کی بات پتہ چلی ۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں لگی چوٹ اس بات کی طرف اشارہ کررہی تھی کہ طالب علم کی موت حادثہ میں نہیںہوی ہے اس کے ساتھ کوئی انہونی ہوئی تھی ۔