لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ سند حاصل کرنے کے بعد سخت مقابلہ ان کے سامنے ہے جو کڑی محنت کرے گا وہی آگے بڑھے گا۔ گورنر رام نائک نے کہا کہ سخت مقابلہ میں کامیاب ہونے کیلئے ذاتی صلاحیت ضروری ہے۔ مذکورہ بات ریاست کے گورنر اور چانسلر رام نائک نے اترپردیش ٹکنالوجی یونیورسٹی کے تقریب تقسیم اسناد میں کہی۔ گورنر نے سند حاصل کرنے والے طلباء و طالبات کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سند حاصل کرتے وقت جو حلف انہیں دلایا گیا ہے اس کے مطابق عمل کریں۔
سند حاصل کرنے کے بعد سخت مقابلہ ان کے سامنے ہے۔ مسٹر نائک نے کہا کہ ہمارے ملک میں تقریباً ۷۰۰ یونیورسٹیاں ہیں اور ۳۵ ہزار ڈگری کالج ہیں لیکن ہم دنیا کی ممتاز دو سو یونیورسٹیوں میں اپنے مقام نہیں بنا پائے۔ موجودہ حالت کو دیکھ کر ہمیں اپنی تعلیمی صلاحیت میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم میں اہلیت حاصل کئے جانے کیلئے وہ کوشاں ہیں۔اس سلسلہ میں گورنر ہاؤس میں گزشتہ دنوں ای
ک جلسہ طلب کیا گیا تھا جس میں کئی اہم فیصلے بھی کئے گئے تھے۔
گورنر رام نائک نے ذاتی صلاحیت کیلئے طلباء و طالبات کو مشورے بھی دیئے۔ گورنر نے اترپردیش ٹکنالوجی یونیورسٹی لکھنؤ کے بارہویں تقسیم اسناد میں پی ایچ ڈی، ایم ٹیک ، ایم فارما ، ایم بی اے، ایم سی اے، بی ٹیک، بی فارما، بی آرک، بیچولر آف ہوٹل مینجمنٹ اینٹ کیٹرنگ، بی فیڈ وغیرہ کی سند اور طلائی، سیمی اور کانسے کے تمغے طلباء و طالبات کو دیئے۔ تقریب میں ممتاز ایٹمی سائنسداں پدم وبھوشن پروفیسر انل کاکودھکر کو اعزازی سند سے بھی سرفراز کیا گیا۔ اس موقع پر ریاست کے وزیر ٹکنالوجی اور تعلیم ڈاکٹر شیو کانت اوجھا بھی موجود تھے ۔
ڈاکٹر شیو کانت اوجھا نے سند حاصل کرنے والے طلباء کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ سند کا استعمال عوامی خدمات کیلئے کریں۔ ٹکنالوجی کے بغیر ترقی نہیں ہو سکتی۔ نوجوان نئی ٹکنالوجی کو فروغ دیں جو گاؤں، کسان اور نوجوانوں کیلئے بہتر ہو۔ پدم وبھوشن پروفیسر انل کاکودھکر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری یونیورسٹی اور خاص کر ٹیکنیکل یونیورسٹی ملک کی ترقی میں اہم تعاون دے سکتی ہیں۔ نئی نسل میں ایسے خیالات قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ تقریب تقسیم اسناد میں وائس چانسلر پروفیسر آر کے کھانڈل نے سالانہ ترقیاتی رپورٹ پیش کی۔