لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ اترپردیش کانگریس اقلیتی سیل فروری کے آخری ہفتہ سے مرکز کی بی جے پی حکومت کے جھوٹے وعدوں کے خلاف تحریک چلائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت سرمایہ داروں کے مفاد میں کام کر رہی ہے۔ انتخابات میں بی جے پی کا نعرہ سب کا ساتھ سب کا وکاس کے بر عکس مرکزی حکومت اب سرمایہ داروں کا ساتھ سرمایہ داروں کاوکاس پر کام کر رہی ہے۔ یہ الزام اترپردیش کانگریس اقلیتی سیل کے نو منتخب چیئر مین حاجی سراج مہدی نے الزام عائد کیا ہے۔ وہ پارٹی صدر دفتر میں اخبار نویسوں کو خطاب کر رہے تھے ۔انہوںنے کہا کہ پارٹی ریاست کے متعدد اضلاع اور منطقوں کا دورہ کر کے پارٹی کو مضبوط کیا جائے گا۔ جلد ہی سیل کی کمیٹی
بناکر اعلان کر دیا جائے گا۔
انہوں نے پیرس میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ میں مارے گئے صحافیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے واردات کی مذمت کی۔ انہوں نے کہاکہ دہشت گردی سے کسی طرح کا لگاؤ یا اس کی حمایت کرنا بھی قابل مذمت ہے۔ انہوںنے سوامی سدانند سرسوتی، اکبر الدین اویسی، مرکزی وزیر سادھوی نرنجن جیوتی ، حاجی یعقوب قریشی، ساکشی مہاراج، یوگی آدتیہ ناتھ کا نام لیتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ جس طرح سے سماج کو تقسیم کرنے کا کام کر رہے ہیں وہ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس رسول کے ماننے والے ہیں جنہوں نے اپنے اخلاق کو پھیلایا۔ انہوںنے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت بی جے پی یا نریندر مودی کی نہیں بلکہ راشٹریہ سوئم سنگھ کے اشارے پر کام کرنے والی حکومت ہے۔ سیل کی ٹیم ریاست کے تمام منطقوں اور اضلاع میں جاکر ان کا پردہ فاش کرے گی اور ان کے منصوبوں کو ناکام کرے گی۔ مسٹر مہدی نے چھاؤنی پریشد الیکشن میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی شکست کی وجہ بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی کے جھوٹ کا پلندہ بتایا۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے لکھنؤ سمیت وزیر اعظم کے پارلیمانی حلقہ وارانسی، بریلی سمیت دیگر چھاؤنی حلقوں میں بی جے پی کو زبردستی شکست کا منھ دیکھنا پڑا۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ ۷ ماہ کے دوران کئی ریاستوں میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو شکست کا سامنا کرنا پڑاہے۔ بات چیت کے دوران ریاستی ترجمان وریندر مدان، اقلیتی سیل کے سابق چیئر مین معروف خان، سینئر لیڈر ارشد اعظمی، اومکار ناتھ سنگھ ، صابر علی، مہدی حسن، محمد ناصر وغیرہ موجود تھے۔