نئی دہلی۔ہندوستان کے سابق کرکٹر راہل دراوڑ نے آسٹریلیا کے خلاف ٹسٹ سیریز میں 2۔0 سے ہندوستان کی سخت شکست کے بعد گیند بازی خیمے سے مایوسی ظاہر کی ہے۔دراوڑ نے کہا ہے کہ غیر ملکی زمین پر اچھا مظاہرہ کرنے کیلئے ٹیم کو ملک کے باہر طویل کھیلنے کی ضرورت ہے۔ آسٹریلیا کے خلاف چار میچوں کی ٹسٹ سیریز ہارنے کے بعد ہندوستان کی ٹسٹ کرکٹ میں ساتویں نمبر پر آ گئی ہے۔ایک بیان میں انہوں نے کہا ہم ساتویں یاپانچویں نمبر پر ہوں۔ میرے لیے اس میں کوئی بہت بڑا فرق نہیں ہے۔ ہم غیر ملکی زمین پر زیادہ نہیں کھیلے ہیں۔ اگر ہم ملک کے باہر زیادہ سے زیادہ کھیلیں گے تو مجھے یقین ہے کہ ہماری درجہ بندی میں بھی بہتر ی ہوگی۔دراوڑ نے کہا ہم ملک میں کھیلنے کے دوران اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ٹیم کا بیٹنگ خیمہ بہت بہتر ہے اور اس کے علاوہ ہمارے پاس کچھ بہترین اسپنر بھی موجود ہیں جو ایسے حالات میں بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں۔ ہم یہ گفتگو قریب دو سال بعد کر رہے ہیں اور اس دوران ہم نے غیر ملکی زمین پر بہت زیادہ میچ نہیں کھیلے ہیں۔انہوں نے کہاہندوستانی ٹیم نے بیٹنگ لائن اپ بنانے پرمحنت کی ہے اور ہم اس میں مہارت حاصل کرنے کے بہت قریب پہنچ گئے ہیں اور اب ہر صورت میں ہمارے بلے باز بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں لیکن غیر ملکی زمین پر گیند بازوں کی کارکردگی کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے اور اس پر محنت کرنے کی کافی ضرورت ہے۔دراوڑ نے کہا بولنگ سے بھاری مایوسی ہے اور مجھے لگتاہے کہ اگر آپ مسلسل خراب بولنگ کر رہے ہیں
اور آپ کی ٹیم میں عالمی معیار اسپنر اور فاسٹ بولر نہیں ہیں تو ظاہر طور پر آپ کی درجہ بندی میں کمی آئے گی ایسے میں آپ نتائج نہیںدے سکتے ہیں۔ہندوستان کے سابق بلے باز نے کہا کورس ٹیم کا گیندبازی خیمہ کئی غیر ملکی دوروں میں ناکام رہا ہے اور اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکا ہے لیکن ہندوستان کے پاس اس وقت یہ بہترین بولر کہے جا سکتے ہیں جنہوں نے گھریلو کرکٹ میں بہترین نتائج دیئے ہیں۔انہوں نے کہا یہ بہت مشکل ہے۔ میں نے ہندوستان میں رنجی ٹرافی کرکٹ اور بین الاقوامی کرکٹ دیکھا ہے اور ان کھلاڑیوں میں بہترین دم ہے۔ اگرچہ گیندباز امید کے مطابق مظاہرہ نہیں کر پا رہا ہے لیکن امید ہے کہ آنے والے چھ ماہ یا آٹھ مہینوں میں حالات ضرور سدھریں گے۔دراوڑ نے کہا مجھے پوری امید ہے کہ چیزیں ضرور بدلیں گی اورٹیم کو نوجوان بولر ملیں گے۔ حقیقت یہ ہے کہ ہم آسٹریلیا دورہ سے پہلے بہت جوش میں تھے۔ ہمیں امیش یادو، آرون جیسے 2۔3 نوجوان کھلاڑی ملے تھے جو 140 کلومیٹر فی گھنٹے بھی زیادہ کی رفتار سے گیند بازی کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ٹیم میں ایشانت شرما اور بھونیشور کمار جیسے تیز گیندبازپہلے سے موجود تھے جنہوں نے کئی میچوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔انہوں نے کہااس لئے میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ ان کھلاڑیوں میں صلاحیت نہیں ہے۔ یہ ان کے لیے پڑاؤ ہیں جن سے انہیں سیکھنے کی ضرورت ہے اور کئی علاقوں میں کام کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ اگر آپ انہی گیند بازوں کے ساتھ میدان میں اترتے ہیں اور انہوں نے گیند بازی پر محنت کی ہو تو یہ آپکی ٹیم کے لیے سب سے بہترین بولر ثابت ہو سکتے ہیں۔
وراٹ کوہلی کو کپتان بنائے جانے پر دراوڑ نے کہاوراٹ ہندوستان کے لیے اس کا ٹسٹ کرکٹ کے مستقبل کی منصوبہ بندی کے لیے سب سے اچھا کپتان بن سکتا ہے۔
مجھے لگتا ہے کہ یہ وراٹ کیلئے شروعاتی دن ہیں لیکن انہوں نے بہترین کرکٹ کھیلا ہے اور یہ ثابت ہے کیا ہے کہ وہ ٹیم کی قیادت کر سکتے ہیں۔ اس بارے میں سب سے بڑا پلس پوائنٹ ان کیلئے یہ ہے کہ اس ٹسٹ سیریز میں انہوں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔انہوں نے کہاوراٹ کو اس وقت پردے کے پیچھے بہت کچھ بدلنے کی ضرورت ہے۔ اگر وراٹ وہ سب کرنے میں کامیاب ہو پاتے ہیں تو ظاہر طور پر وہ اچھے نتائج لا سکتے ہیں۔ہندوستان جیسے ملک میں جہاں بہت سے لوگ اس کھیل میں شامل ہوں۔ وہاں صلاحیت کی کوئی کمی نہیں ہے بس اسے تلاش کرنے اور سامنے لانے کی ضرورت ہے۔