ڈھائی ہزار کلومیٹر طویل دریائے گنگا انتہائی آلودہ ہے
بھارت کی شمالی ریاست اترپردیش میں حکام نے دریائے گنگا سے درجنوں لاشوں کی برآمدگی کے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق یہ لاشیں ایسے افراد کی ہیں جنھیں تدفین پر آنے والا
خرچ برداشت کرنے کی سکت نہ رکھنے والے لواحقین کی جانب سے دریابرد کیا گیا یا پھر دریا کے کنارے دفنایا گیا تھا۔
یہ واقعہ اترپردیش کے ضلع انّاؤ میں منگل کو پیش آیا تھا جب حکام کو دریا کے کنارے کے نزدیک درجنوں افراد کی لاشیں ملی تھیں۔
ضلع انّاؤ کی حکومتی اہلکار سومیا اگروال نے مقامی ٹی وی چینل کو بتایا تھا کہ ’30 سے 35 کے قریب لاشیں برآمد کی گئی ہیں اور انھیں ٹھکانے لگانے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’لاشوں کی حالت انتہائی خراب ہے اور میرے خیال میں انھیں نذرِ آتش نہیں کیا جا سکتا۔‘
انھوں نے بتایا کہ لاشیں دریا میں پانی کی سطح انتہائی کم ہونے کی وجہ سے منظرِ عام پر آئی ہیں۔
گنگا ہندؤوں کا متبرک دریا ہے لیکن ڈھائی ہزار کلومیٹر طویل یہ دریا انتہائی آلودہ ہے جس کی بڑی وجہ اس میں کارخانوں کا فضلہ اور سیوریج کا پانی ڈالا جانا ہے۔