مظفرنگر(بھاشا)سینئرآئی پی ایس امیتابھ ٹھاکر نے آسارام باوپ کے سابق محافظ اکھل گپتا قتل کے معاملے میں اس کے دیگر کنبے کے افراد کی جان کوخطرہ بتاتے ہوئے اس پورے معاملے کوآسارام سے منسلک کیاہے ۔ انھوں نے میرٹھ زون کے آئی جی آلوک شرما کو ای میل کے ذریعہ پورے معاملے کی باریکی سے جانچ کرنے کوکہاہے ۔ای میل کی فوٹو کاپی میڈیا کوبھی مہیاکرائی گئی۔ اس سلسلے میںانھوںنے کہا ہے کہ متوفی کے بھائی آشیش گپتاسے فون پرگفتگوکی لیکن کنبے کے افراد کتنے دہشت زدہ ہیں کہ وہ بات بھی نہیں کررہے ہیں۔ انھوںنے کہاآج اکھل گپتاکے کنبے کومدد کی ضرورت ہے ۔پولیس کی جانچ سے مطمئن آئی پی ایس امیتابھ ٹھاکر نے کہاکہ انکشاف کیلئے تین ٹیمیں تشکیل کی گئی ہیں۔ انھوںنے بتایا کہ وہ ہمیشہ سے توہم پرستی کی مخالفت کرتے آرہے ہیں۔ اورآسارام سے منسلک زیادہ ترمعاملات کاانھوںنے باریکی سے معائنہ کیا ہے ۔
اکھل گپتا قتل کامعاملہ احمدآباد سے وابستہ ہ
ے۔انھوںنے کہاکہ اس معاملے میںلوٹ یادشمنی کے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں۔ اس سے واضح ہے کہ آسارام کے خلاف گواہی نہ دی جائے ۔ایسے ہی حالات میں واردات کوانجام دیا گیا ہے ۔متوفی کے بھائی آشیش گپتانے فون پراہم معلومات فراہم کرائیں جو قتل کے معاملے کاانکشاف کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔
انھوںنے بتایا کہ اکھل کے قبضہ سے نہ صرف ان کاموبائل برآمدہواہے بلکہ ان کے قبضے سے رقم بھی برآمد ہوئی ہے جودکان بندکرتے وقت عموماً ان کے پاس ہونی چاہئے تھی۔ مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ وہ مظفر نگرمیں متاثرہ کنبے سے ملاقات کریں گے ۔اورجوقانونی مدد ممکن ہو سکے گی انھیں مہیا کرائی جائے گی۔ انھوںنے کہا کہ اس معاملے کی پیروی اکھل گپتاکے بھائی آشیش گپتاکررہے ہیں اس لئے انکی جان کوخطرہ ہے۔ اس لئے کنبے کوتحفظ دیا جائے ۔انھوںنے بتایا کہ جائے واردات کے قریب واقع پرائیوٹ استپال کے سی سی ٹی وی کیمروںکی فٹج کوپولیس نے حاصل کرلیاہے اورکمپیوٹر کی ہارڈسک کونکال لیا ہے جس کی بنیاد پرمزیدجانچ کی جارہی ہے ۔ایک پولیس افسرکے مطابق سی سی ٹی وی کیمرے کی فٹج سے پولیس کو کافی مددمل رہی ہے ۔جس کی بنیاد پرمشتبہ افراد کوحراست میں لے کر تفتیش کی جارہی ہے۔