لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ بھارت اور ہندوستان پٹرولیم کی گیس ایجنسیوں سے جڑے گیس صارفین کے مسائل کم ہونے کا نام نہیں لے رہے ہیں ایجنسی مالک ہو یا ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر ایسوسی ایشن کے صدر یا پھر پٹرولیم کمپنی کے افسران سبھی کی نظر میں کوئی بیک لاگ نہیں ہے
۔ گھریلو گیس کی فراہمی معمول کے مطابق چل رہی ہے جبکہ زمینی حقیقت کچھ اور ہی ہے۔ ایک ایک ماہ پہلے کی بکنگ کرائے ہوئے صارفین کو ابھی سلنڈر نہیں پہنچ پایا ہے۔ جنوری کے پہلے ہفتہ میں کرائی گئی بکنگ پر ایجنسی والے ابھی ایک اور ہفتہ کی مہلت مانگ رہے ہیں۔ ایجنسی والے زیادہ تر صارفین کو طرح طرح کے بہانے بناکر واپس کر دیتے ہیں۔ ایک صارف نے بتایا کہ ان کی دسمبر ماہ کے دوسرے ہفتہ میں بکنگ کرائی گئی تھی لیکن ابھی تک گیس نہیں پہنچی ہے جب بھی ایجنسی سے رابطہ قائم کرتے ہیں توپتہ چلتا ہے کہ ایک دو دن میں پہنچ جائے گی۔ بھارت پٹرولیم کمپنی کے صارفین تو صارفین فراہمی محکمہ کے افسران بھی پریشان رہتے ہیں۔
شہر میں سب سے کم ایجنسیاں ہیں لیکن سبھی ایجنسی مالکان کے حوصلے اتنے بلند ہیں کہ وہ ہمیشہ اپنی مرضی ہی کرتے رہتے ہیں۔ موجودہ وقت میں تواس کی ایک ایجنسی جس نے یہ اعلان کر دیا ہے کہ جب تک صارفین کا کھاتا پوری طرح سے ڈی بی ٹی ایل سے لنک اپ نہیں ہو جاتا ہے تب تک وہ صارفین کو ڈیلیوری نہیں دے گی۔ جب سے ڈی بی ٹی ایل اسکیم کا آغاز ہوا ہے ایجنسیوں نے ساری توجہ اسکیم کو پروان چڑھانے کیلئے مرکوز کر دی ہے جس سے ان کی ایجنسی ڈیفالٹر ثابت نہ ہو۔ ایجنسیوں نے نومبر کی ڈیلیوری دسمبر اور اب دسمبر کی ڈیلیوری جنوری میں لوگوں کو دی ہے۔ ایسے میں ایک ماہ قبل کی ڈیلیوری ابھی بھی باقی ہے۔