اگر یہ چاروں کمپنیاں یہ مقدمہ ہار جاتیں تو انھیں عدم اعتماد کے امریکی قوانین کے تحت تقریباً 9 ارب ڈالر ادا کرنے پڑ سکتے تھے۔
دنیا کی چار بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں ایپل، گوگل، انٹیل اور اڈوب اپنے ملازمین کی جانب سے دائر کردہ مقدمے کے حل کے لیے سمجھوتے کے تحت ساڑھے 41 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کی پیشکش کی ہے۔
اس مقدمے میں ان چاروں کمپنیوں پر الزام لگایا گیا تھا کہ انھوں نے ایک دوسرے
کے ملازمین کو اپنے یہاں ملازمت نہ دینے پر اتفاق کیا تھا۔
2011 میں دائر کیے گئے مقدمے میں مدعیان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے ملازمین کے لیے بہتر نوکری کی تلاش کا عمل متاثر ہوا تھا۔
انھوں نے چاروں کمپنیوں کے 64 ہزار کارکنوں کی طرف سے دائر مقدمے میں تین ارب ڈالر ہرجانہ طلب کیا تھا۔
جمعرات کو عدالت میں مدعیان کو ساڑھے 41 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کے سمجھوتے کی پیشکش داخل کی گئی۔
اس سے قبل امریکی جج نے گذشتہ برس 32 کروڑ 45 لاکھ ڈالر کی پیشکش مسترد کر دی تھی اور کہا تھا کہ یہ رقم کم ہے۔
اگر یہ چاروں کمپنیاں یہ مقدمہ ہار جاتیں تو انھیں عدم اعتماد کے امریکی قوانین کے تحت تقریباً 9 ارب ڈالر ادا کرنے پڑ سکتے تھے۔
اس مقدمے میں ان کمپنیوں کے عہدیداران کے درمیان ای میلز کے تبادلے کو بنیاد بنایا گیا تھا اور اس میں ذرائع ابلاغ اور عوام نے خاصی دلچسپی لی تھی۔
اطلاعات کے مطابق ایسی ہی ایک ای میل میں گوگل کے سابق چیف ایگزیکیٹو ایرک شمٹ نے ایپل کے سابق سربراہ سٹیو جابز کو لکھا تھا کہ گوگل کے لیے ملازم تلاش کرنے والے اس شخص کو نوکری سے برخاست کر دیا جائے گا جس نے ایپل کے ایک ملازم کو نوکری دینے کے لیے رابطہ کیا تھا۔