لکھنؤ(نامہ نگار)راجدھانی میں سوائن فلو سے دو افرادکی موت کے بعد محکمہ صحت صفائی دینے میں مصروف ہو گیا۔ پرنسپل سکریٹری صحت اروند کمار نے افسران کے ساتھ جلسہ کر کے معلومات حاصل کی۔ انہوںنے کہاکہ اسپتالوںمیں سوائن فلو کی دوا نہ ہونے کی وجہ سے مریض کی موت کی بات پوری طرح سے غلط ہے۔ انہوںنے کہا کہ ’ٹیمی فلو ‘ نامی دوا صرف ان ہی مریضوںکو راحت دیتی ہے جن میں فلو ابتدائی دور میں ہواگر مرض بڑھ چکا ہوتا ہے تو دوا پوری طرح سے کارگر نہیں ہوتی۔اس لئے یہ کہنا کہ دوا نہ ملنے کی وجہ سے مریض کی موت ہوئی ہے پوری طرح مناسب نہیں ہے۔
جمعرات کو این ایچ ایم بھون میں پرنسپل سکریٹری صحت اروند کمار نے سبھی سرکاری اسپتالوں کے ڈاکٹروں کے ساتھ جلسہ کیا۔ انہوںنے کہا کہ محکمہ صحت کے پاس سوائن فلو کی دوا اور جانچ کٹ آگئی ہے۔ ایس جی پی جی آئی اور کے جی ایم یو میں سوائن ف
لو کی مفت جانچ کا بندوبست ہے۔ کوئی بھی شخص بیماری کی علامتیں پائے جانے پر مذکورہ اداروں میں اپنی مفت جانچ کرا سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مرض سے بچاؤکیلئے لوگوں کو بیدار اور محتاط رہنا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ لوگوں کو صفائی پر خصوصی توجہ دینا چاہئے۔ بیداری ہی اس بیماری سے بچاؤ ہے ۔ محکمہ صحت اس بیماری سے نمٹنے کیلئے سبھی ضروری قدم اٹھا رہا ہے۔ فی الحال سرکاری اسپتالوں میں دوائیں اور جانچ کٹ دستیاب نہیں ہیں جبکہ محکمہ صحت کے اعلیٰ افسر یہ کہنے میں لگے ہوئے ہیں کہ دوائیں فراہم کرا دی گئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کے جی ایم یو میں گذشتہ کافی دنوں سے ٹیمی فلو دوا کی فراہمی نہیں ہوئی ہے جس کے لئے کے جی ایم یو انتظامیہ نے سی ایم او کو دو بار خط بھی لکھا لیکن سی ایم او دفتر کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
سوائن فلو کے سرکاری اعداد وشمار
سال ۲۰۰۹ میں ۸۷۱مریض -۱۵؍اموات، ۲۰۱۰ میں ۳۸۴ مریض-۲۶؍اموات، ۲۰۱۱ میں ۵۷ مریض-کوئی موت نہیں،۲۰۱۲ میں ۱۲۴ مریض-کوئی موت نہیں، ۲۰۱۳ء میں ۹۸ مریض-۸؍اموات، ۲۰۱۴ء میں دو مریض-کوئی موت نہیں، ۲۰۱۵ میں ۶مریض-۲؍اموات۔