لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ کاکوری علاقہ میں رہنے والے ایک مزدور نے سنیچر کی شب گاؤں کے ایک باغ میں پھانسی لگاکر اپنی جان دے دی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مزدور نشہ کا عادی تھا اور ذہنی طور پر کمزور بھی تھا۔ کاکوری کے مودا گاؤں کا رہنے والا مزدور ہیرا لال گوتم اپنے کنبہ کے ساتھ رہتا ہے۔ اس کے کنبہ میں تین بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں۔ ہیرا لال کا بیٹا ۲۲ سالہ منوج بھی مزدوری کرتا ہے۔ منوج شراب اور گانجا کا نشہ کرتا تھا۔ نشہ کی وجہ سے وہ ذہنی طور پر کمزور ہو گیا تھا۔ بتایاجاتا ہے کہ سنیچر کی شب منوج کا گھر والوں سے کسی بات کو لیکر تنازعہ ہوا اور پھر وہ گھر سے خاموشی سے چلاگیا۔ دیر شب منوج نے درگا پرساد گوتم کے آم کے باغ میں رسی کے سہارے لٹک کر اپنی جان دے دی۔ صبح جب کنبہ کے لوگ اس کو تلا
ش کرتے ہوئے باغ میںپہنچے تو منوج کی لاش درخت سے لٹکتی دیکھی۔ اطلاع پاکر موقع پر پہنچی پولیس نے تفتیش کر کے منوج کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا ہے۔