کراچی ، 27 نومبر:ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اگر تعلقات سدھر جائیں تو تجارت چھ گنا تک بڑھ سکتی ہے۔انڈین کونسل فار ریسرچ اینڈ انٹر نیشنل اکنامک ریلیشن (آئی سی آر آئی ای آر) کی جانب سے یہاں علاقائی تجارتی بورڈ کی دوسری میٹنگ میں رکھے گئے جائزے میں کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان 20 ارب ڈالر کے کاروباری امکانات ہیں لیکن خراب رشتوں کی وجہ سے ابھی صرف تین ارب ڈالر کی تجارت ہی ہوپارہی ہے۔ تجزیہ میں کہا گیا ہے کہ غیر تجارتی رکاوٹوں اور سیاسی رکاوٹوں کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ میٹنگ کا اہتمام پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) اور (آئی سی آر آئی ای آر ) کے تعاون سے کیا گیا ہے۔آئی بی اے کی ڈین اور ڈائریکٹر عشرت حسین نے الزام لگایا ہے کہ پاکستانی سرکار ہندوستان کے ساتھ تجارتی تعلقات قائم کرنے کے حق میں ہے اور ملک کی تمام سیاسی پارٹیاں اس پر متفق ہیں لیکن ہندوستان میں اس پر اتفاق نہیں ہوا۔
ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر احمد ملک نے امید ظاہر کی کہ دونوں پڑوسی ملک غیر تجارتی رکاوٹوں کو دور کرکے باہمی تجارت کو فروغ دیں گے۔آئی سی آر آئی ای آر کی ڈائرکٹر نیشا تنیجہ نے کہا کہ جب تک سرحد کی دونوں جانب اطلاعات کی ترسیل آسان نہیں ہوجاتی تجارتی امکانات کو حقیقت کے روپ میں نہیں ڈھالا جاسکے گا۔ اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمشنر ٹی سی اے راگھون نے کہا کہ پچھلے مالی سال میں دونوں ملکوں کے درمیان کاروبار پہلی بار ڈیڑھ ارب ڈالر سے اوپر پہنچ گیا ہے۔ میٹنگ میں غیر تجارتی رکاوٹوں کے علاوہ بنکنگ اور مصنوعات اور زرعی صنعت پربھی بات چیت کی گئی۔