ہاپوڑ(نامہ نگار)اگرکوئی انسان غلطی کرتاہے تواسے سزادینے کی تجویز ہے لیکن اگرکوئی افسرغلطی کرتاہے تواسے سزاکون دیگا۔کیونکہ شہرمیںایک درجن دلت مسلم رہائشی کالونی کے اوپرچوبیس گھنٹے موت بن کرمنڈرارہی ہائی ٹینشن لائنوںکو ہٹوانے کیلئے کالونی کے باشند
ے دکئی مرتبہ دھرنا دومظاہر کرچکے ہیں۔متاثرین نے بجلی محکمہ کے افسروں اوررکن اسمبلی سے لے کر ریاست کے وزیر اعلیٰ تک فریاد کی ہے ۔اس کے باوجود بھی ہائی ٹینشن لائنوں کوہٹوانے کے لئے کسی نے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ اتنا ہی نہیں ہائی ٹینشن بجلی لائن کے زد میں آنے سے گذشتہ دودہائی میں ایک درجن سے زائد لوگوں کی موت بھی ہوچکی ہے۔ساتھ ہی کئی بچے ، خواتین، اور مرد اپاہج بھی ہو چکے ہیں۔ موصولہ اطلاع کے مطابق شہرمیں محلہ لجاپوری،سدھارتھ نگر،گنیش پورا،چمری، آدرش نگر کالونی، چندرلوک کالونی، رفیق نگر،سینی نگر ،مجید پورا،شیودیال پورا، سرودے کالونی میں ہزاروںکی تعداد میں خواتین ومرد اور بچے رہتے ہیں۔ ان کالونیوں کے اوپرسے ہائی ٹینشن بجلی لائن گذررہی ہے جوچوبیس گھنٹے کالونی کے باشندوں کی موت کو دستک دے رہی ہے ۔مذکورہ کالونیوںمیں ۹۰فیصد مسلم اوردلت رہتے ہیں۔ ہائی ٹینشن بجلی لائن کے تار خستہ حال ہونے کے سبب مذکورہ کسی بھی کالونی میں ٹوٹ کرگرجاتے ہیںجس کی زدمیںآکر لوگ زخمی ہوتے ہیں۔ اس سلسلے میں مذکورہ کالونی کے متعدد باشندے نقل مکانی کرنے کیلئے مجبور ہیں۔ اس سلسلے میں کالونی کے باشندوںنے جب علاقے کے سپرنٹنڈنگ انجینئر اور ایگزیکٹوانجیئر سے شکایت کی گئی توانھوںنے کہا کہ کالونی یامحلے کے اوپرسے گذررہی ہائی ٹینشن بجلی لائن ہٹانے کیلئے محکمہ میںکوئی قانون نہیں ہے۔جو لوگ بجلی لائن ہیٹوانے کامطالبہ کررہے ہیں وہ لائن ہٹوانے میں آنے والے خرچ کوبرداشت کریں تو ہائی ٹینشن بجلی لائن ہٹوادی جائے گی۔ ورنہ ایساکرپانا ممکن نہیں ہے ۔