کریلا ذیابیطس کے مرض کو کنٹرول کرنے کیلئے اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق کریلا میں انسولین سے مشابہت رکھنے والا مادہ پایا جاتا ہے جس سے خون میں شوگر کی مقدار کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
کریلا ٹائپ ٹوقسم کے ذیابیطس کے مریضوں کیلئے شافی علاج ہے۔ شنگھائی انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل کی رپورٹ کے مطابق کریلا میں چار انتہائی بائیو ایکٹو اجزاء پائے جاتے ہیں جو ٹائپ ٹو ذیابیطس پر قابو پانے کی افادیت رکھتے ہیں۔ ٹائپ ٹو ذیابیطس کے افراد کے جسم میں خون میں موجود شکر سے توانائی نہیں بنتی کیونکہ ان کے جسم میں انسولین جمع نہیں ہو رہی ہوتی، کریلے کے اجزاء اے پی ایم مادے کو متحرک کرتے ہیں او
ر اے پی ایم خلیوں کی تعمیر میں مدد دیتے ہیں۔ ماہرین شوگر کے مریضوں کو کریلے کا استعمال باقاعدگی سے کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ شوگر کے زیادہ مریض ناقص غذائیت کا شکار ہو جاتے ہیں۔ کریلا چونکہ تمام ضروری معدنی اجزاء اور وٹامن بالخصوص وٹامن اے، بی، سی اور آئرن کی غذائیت رکھتا ہے، اس کا باقاعدہ استعمال شوگر کے مریضوں کیلئے فائدہ مند ہو سکتا ہے۔