کانپور(نانہ نگار)کانپورشہر ،دیہا ت اورانائو اضلاع کو ملا کر ایک نششت کے گریجویٹ انتخاب کے نتیجہ کا آج صبح اعلان کردیا گیا۔اوربھارتیہ جنتاپارٹی حمایت یافتہ امیدوارارون پاٹھک نے اس نششت پر فتح حاصل کی انھوں نے آزادی کے بعد سے اب تک اس نششت پر قبضہ کررکھا ہے۔کانگریس حمایت یافتہ امیدوارمانویندرسروپ کو ۱۸۱۶؍ووٹوں سے شکست دی۔آج صبح تقریبا دس بجے کانپور منطقہ کے کمشنر اورالیکشن افسرمحمد افتخارالدین نے پاٹھک کو جیت کی سند دی۔
آزادی کے بعد پہلی باراس نشت پر بھارتیہ جنتاپارٹی کا امیدوارجیتا ہے۔اورکانگریس کا قلعہ قمع ہواہے۔ آزادی کے بعد سے اب تک یہ نششت ہمیشہ سروپ کنبہ کے پاس ہی رہی ہے۔ سب سے پہلے یہ نششت سروپ کنبہ کے رائے بہادرآنند سروپ کے پاس تھی ۔اس کے بعد ان کے بیٹے برجیندرسروپ ، اس کے بعد وریندر سروپ قانون ساز اسمبلی کے رکن بنے بعد میں ۱۹۸۰ میں ان کے بیٹے جگیندر سروپ اس نششت کیلئے منتخب ہوئے۔ ۲۰۱۴ میںان کاانتقال ہوگیا۔ اس وقت تک وہ اس نششت پر ایم ایل سی رہے ۔ان کے انتقال کے بعد اس نششت پر ۱۹جنوری ۲۰۱۵کو ضمنی
انتخاب ہوا اوراس میں جگیندرسروپ کے بیٹے مانیویندرسروپ انتخابی میدان میںا ترے لیکن اس مرتبہ بھارتیہ جنتاپارٹی کی لہر میں وہ اپنے کنبہ کی وراثت کو بچانہیں سکے۔