لکھنؤ(نامہ نگار)سونے کی چین اورپچاس ہزارروپئے کی مانگ پوری نہ ہونے پرسسرال والوںنے شادی شدہ کوجبراًزہریلی شے کھلا دی جس سے اس کی علاج کے دوران موت ہوگئی۔ متوفیہ کے والد نے دامادسمیت پانچ لوگوںکے خلاف وی پی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرایاہے ۔پولیس کاکہنا ہے کہ تین ملزمین کوگرفتارکرلیا گیا ہے ۔سیتا پور کے اٹریا کے رہنے والے بدھ رام گپتا نے بتایا کہ اس نے اپنی بیٹی ۲۳سالہ سرسوتی کی شادی ۲۸ مئی ۲۰۱۳ میں بخشی تالاب کے ساڑا مئو کے رہنے والے مول نرائن کے ساتھ کی تھی۔ شادی کے بعد سے مول نرائن سرسوتی سے بے سبب لڑائی کیا کرتا تھا۔ اور اسے مارا پیٹا کرتا تھا۔مول نرائن کا کہنا تھا کہ اسے جہیز میں پچاس ہزار روپئے نقد اور ایک سونے کی چین چاہئے۔ سرسوتی جب اس بات کی
مخالفت کرتی تو اس سے مول نرائن اپنے گھر والوں کے ساتھ ملکر بے رحمی سے مارا پیٹا کرتا تھا۔ سرسوتی نے اس بات کے بارے میں اپنے والد سے بتایا تھا۔ بدھ رام نے داماد کو سمجھایا لیکن خسر کی بات کا اس پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ گذشتہ ۲۰ جنوری کو بدھ رام اپنی بیٹی کی سسرال پہنچا جہاں اسے بتایا گیا کہ سرسوتی نے زہر کھالیا ہے۔ بیٹی کے بارے میں ایسا سن کر والد اسپتال پہنچا تو دیکھا کہ اس کی بیٹی زندگی کی آخری سانسیں لے رہی ہے۔ سرسوتی نے والد سے بتایا کہ اسے سب نے ملکر جبراً زہر پلادیا۔اس کے بعد اسپتال میں چھوڑ کر بھاگ گئے۔
جمعہ کی صبح سرسوتی نے علاج کے دوران دم توڑ دیا۔ بدھ رام نے سرسوتی کے شوہر مول نرائن،خسر وشوناتھ گپتا، ساس بڑکو ،جیٹھ ستیہ نارائن گپتا اور دیور رما کانت گپتا کے خلاف جہیز قتل کا مقدمہ درج کرایا ہے۔ ایس او بخشی تالاب کا کہنا ہے کہ پولیس نے وشو ناتھ ، رما کانت اور ستیہ نارائن کو گرفتار کرلیا ہے۔ وہیں دیگر دو لوگوں کی تلاش پولیس کررہی ہے۔