حملہ آوروں نے ہوٹل کے استقبالیے میں گھس کر فائرنگ کی
لیبیا میں حکام کا کہنا ہے کہ دارالحکومت طرابلس میں ایک ہوٹل پر مسلح افراد کے حملے میں پانچ غیر ملکیوں سمیت نو افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
ہلاک ہونے والوں میں ایک امریکی اور ایک فرانسیسی شہری کے علاوہ تین ایشیائی باشندے بھی شامل ہیں۔
اطلاعات کے مطابق طرابلس کے کورنیثیا ہوٹل میں منگل کی صبح مسلح افراد نے دھاوا بول دیا اور استقبالیہ میں گھس کر فائرنگ کی اور اس دوران ہوٹل کے باہر بھی ایک کار بم دھماکہ بھی ہوا۔
اس حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے ہوٹل کا محاصرہ کر لیا اور حکام کے مطابق منگل کو تقریباً سارا دن چلنے والی اس کارروائی میں کم از کم 15 اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے تین بعد میں دم توڑ گئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی اس وقت اپنے انجام کو پہنچی جب دو حملہ آوروں ن
ے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جبکہ تیسرے حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
دولتِ اسلامیہ سے وابستہ ایک ٹوئٹر اکاؤنٹ سے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے۔ تاہم اس دعوے کی تصدیق نہیں کی جا سکی ہے اور نامہ نگاروں کا کہنا ہے کہ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ گروپ لیبیا میں موجود ہے یا نہیں۔
یہ ہوٹل زیادہ تر غیر ملکیوں میں مقبول ہے
ایک عینی شاہد نے بی بی سی کو بتایا ’اچانک میں نے گولیاں چلنے کی آوازیں سنیں اور دیکھا کہ لوگ میری جانب بھاگے چلے آ رہے ہیں ہم لوگوں نے ہوٹل کے پیچھے گیراج سے نکل کر اپنی جان بچائی۔
حملہ آوروں کی صحیح تعداد کے بارے میں متضاد اطلاعات ملی ہیں اور موقع پر موجود لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کی تعداد تین سے پانچ کے درمیان تھی۔
امریکی دفترِ خارجہ اور فرانسیسی حکام نے اپنے ایک ایک شہری کی ہلاکت کی تصدیق تو کی ہے تاہم اس بارے میں مزید معلومات نہیں دیں۔
اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والا امریکی شہری سکیورٹی کانٹریکٹر تھا۔
طرابلس کے کورنیثیا ہوٹل میں نہ صرف غیر ملکی کمپنیوں کے دفاتر واقع ہیں وہیں شہر میں موجود زیادہ تر غیر ملکی اسی ہوٹل میں قیام کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ یہاں غیر ملکی سفارتکاروں اور سرکاری حکام کی آمد بھی باقاعدگی سے ہوتی ہے۔