لکھنؤ۔(نامہ نگار)اتر پردیش آئی ٹی اور الیکٹرانک محکمہ کی جانب سے منعقد ای اترپردیش کا افتتاح کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے آج کہا کہ ریاست میں
مینو فیکچرنگ سیکٹر بڑھے گا تو روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔
وزیر اعلیٰ کی موجودگی میں موبائل ، ٹیبلیٹ ، اسمارٹ فون ،ایل ای ڈی اور الیکٹرانک آلات کی تعمیر کیلئے مزید الیکٹرانک حلقہ کے سنگھو نے کلسٹر قیام میں سرمایہ کاری کیلئے تقریباً پانچ ہزار کروڑ روپئے کے ایم او یو پر دستخط کیا گیا ۔ اس سے ریاست میں تقریباً پچاس ہزار نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اتنے بڑے پیمانے پر الیکٹرانک حلقے کی کمپنیاں سرمایہ کاری کرنے کیلئے آرہی ہیں ۔ اب ریاست کے افسران کی ذمہ داری ہے کہ ان کاموں کو پورا کریں۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں سرمایہ لانے کیلئے ریاستی حکومت صنعتوں کو ہر طرح کی سہولیات دے گی۔ مسٹریادو نے تقریب میںشامل ہندوستانی سیلولر ایسوسی ایشن ، ہندوستانی الیکٹرانک صنعت سنگھ اور انڈیا الیکٹرانک اینڈ سیمی کیڈیکٹر ایسوسی ایشن کے عہدے داروں ، نمائندوں اور سمسنگ ،لاوا ، اسپائس گروپ کے افسروں کو یقین دلایا ان کی حکومت سرمایہ کاروں کو پوری سہولیات مہیا کرائے گی۔اور ہر ممکن مدد کرے گی۔انہوںنے کہا کہ حکومت بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں تیزی سے کام کررہی ہے ۔لکھنؤ آگرہ ایکسپریس وے ، میٹروریل خدمات اور توانائی کے حلقے میں ہونے والا کام اس کی مثال ہیں۔مسٹر یادونے کہا کہ اترپردیش گنا ، گہنوں ، دودھ کی پیداوار میں سر فہرست ہے اسی طرح مرکز کی کسی اسکیم میں یوپی کی حصہ داری رہی تو یوپی سب سے آگے رہے گا۔ اس موقع پر ریاست کے چیف سکریٹری آلوک رنجن نے تقریب میں آئے الیکٹرانک کمپنیوں کے نمائندوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اترپردیش کو الیکٹرانک ہب بنانا چاہتی ہے۔
انہوںنے سرمایہ کاروں کو یقین دلایا کہ حکومت ان کی تمام ضروریات پوری کرے گی۔ مرکز الیکٹرانک اور اطلاعات ٹلنالوجی محکمہ کے سکریٹری آر ایس شرما نے کہا کہ ملک میں ہر برس چھ لاکھ کروڑ کے الیکٹرانک سامانوں کا استعمال ہوتا ہے۔ جب کہ ہم محض دو لاکھ کروڑ کے الیکٹرانک سامانوں کی تعمیر کرتے ہیں۔ اس میں بھی نوے فیصدی سامان درآمد کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم کوشش نہیں کی تو آنے والے وقت میں ملک میں الیکٹرانک سامانوں کی درآمدڈیزل پٹرول کی درآمد سے زائدہ ہوجائے گی۔ مسٹر شرما نے کہا کہ مرکزی حکومت اس میدان میں کام کررہی ہے۔ اترپردیش جو بھی مدد کی ضرورت ہوگی ہم کریںگے۔ مرکزی ٹیلی مواصلات کی خصوصی سکریٹری ریتا تیوتیا نے کہا کہ ریاستی حکومتوں کو اس شعبے میں کام کرنے کیلئے آگے آنا چاہئے ۔ انہوںنے کہا کہ یوپی کے کئی شہر آٹی ہب بننے کی سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں ۔ اس موقع پر کوریا کے سفیر جون گیولی ، اسپائس گروپ کے چیئر مین دلیپ مودی،بھارتیہ سیلولر ایسوسی ایشن کے صدر پنکج مہندرو ، انڈین الیکٹرانک سیمی کنڈیکٹر ایسوسی ایشن کے چیئر مین اشوک چنڈک نے اتر پردیش کو غیر محدود امیدوںکو بتاتے ہوئے کہا کہ یوپی ترقیات کی دوڑ میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔وزیر اعلیٰ نے جن سیوا /لوک وانی مرکزوں کے ذریعے سرکاری خدمات کو مہیا کرانے والے دیہی علاقوں کے تین صنعت کاروں مہوبہ کی رخسانہ ، دیوریا کے وجے کمار ، امبیڈکر نگر کے سبھاش یادو کو لیپ ٹاپ دیکر سرفراز کیا۔ مسٹر یادو نے اطلاعاتی تکنیک کے ذریعے خدمات حاصل کرنے والی ریاست کی تین کروڑ ستر لاکھ درخواست دہندگان غازی پوری کی مسز رینو یادو کو سند دی۔ وزیر اعلیٰ نے ای۔ گاؤں میگزین کے اترپردیش نمبر اور آئی ٹی اور الیکٹرانکس محکمہ کی کافی ٹیبل بک کے اجرا کے ساتھ ہی اس موقع پر ہی منعقد ایک نمائش کا بھی افتتاح کیا۔