لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ بخشی کا تالاب علاقہ میں موبائل ٹاور میں پانچ کلو واٹ کی بجلی چوری پکڑی گئی۔ بجلی چوری پکڑنے پہنچی لیسا ٹیم پر ٹاور منتظمین نے حملہ کر دیا۔ مار پیٹ کے دوران دو ٹھیکہ ملازمین کو چوٹ لگی۔
بخشی کا تالاب ڈویژن کے تحت چندریکا دیوی مندر روڈ پر لیسا ملازمین نے بجلی چوری پکڑی۔ ڈویژنل انجینئر رام پرکاش کے مطابق علاقہ میں ایئر ٹیل کمپنی کا موبائل ٹاور ٹرالی پر چل رہا تھا۔ اسے شیلندر ، دھرمیندر اور رامانند نام کے لوگ چلاتے تھے۔ ان لوگوں نے موبائل ٹاور کو ایک ٹرالی پر رکھا تھا اور اس کیلئے انہوں نے لیسا سے ۹ ماہ کا ایک عارضی بجلی کنکشن مانگا تھا اس کیلئے لیسا سے معاہدہ بھی کیا گیا تھا حالانکہ لائن نہیں جوڑی گئی تھی اس کے بعد ان لوگوں نے کٹیا لگاکر ٹاور کو چالو کر دیا اور لیسا افسران کو مطلع نہیں کیا۔ منگل کو جب جانچ کے دوران بجلی چوری کا معاملہ اجاگر ہوا تو لیسا ٹیم نے چھاپہ مار کر کٹیا اتاری۔ کٹیا اتارنے کے دوران مذکورہ لوگوں نے لیسا ٹیم پر حملہ کر دیا۔
ٹیم میں جونیئر انجینئر دنیش پرجاپتی و دیگر ملازمین شامل تھے۔ حملہ کے دوران میٹر کے دو ٹھیکہ ملازم سمت و اتل کو چوٹیں آئیں۔ اس کے بعد جونیئر انجینئر دنیش پرجاپتی نے پولیس میں معاملہ کی ایف آئی آر درج کرا دی۔
زیر تعمیر عمارتوں میں ملی کٹیا:- لیسا اور انفورسمنٹ کی مشترکہ ٹیم نے منشی پلیا کے احسان نگر میں چھاپہ مار کر متعدد کثیر منزلہ عمارتوں میں کٹیا پکڑی۔ نہال احمد کی جانب سے تعمیر کرائے جا رہے اسماعیل اپارٹمنٹ میں کٹیا لگاکر دس کلو واٹ کی بجلی چوری کی جا رہی تھی۔ نہال نے موقع پر ہی چالیس ہزار روپئے جرمانہ جمع کیا۔ دوسری چوری اقبال فاطمہ کے کیمپس پر پکڑی گئی۔وہاں بھی کٹیا لگی ہوئی تھی۔ یہاں دو کلو واٹ کا استعمال ہو رہا تھا۔ تعمیر کرانے والوں نے بیس ہزار روپئے جرمانہ اداکیا۔ ایک دیگر معاملہ میں شگفتہ خاتون سات کلو واٹ کی چوری میں پکڑی گئیں اور جرمانہ جمع نہ کرانے کی وجہ سے ان کے خلاف تھانہ اندرا نگر میں ایف آئی آر درج کی گئی وہیں لیسا کی جانب سے جاری مہم کے دوران ۱۹۸ نئے کنکشن دیئے گئے، ۲۳۲ صارفین نے لوڈ بڑھوایا، ۲۸۱ میٹر تبدیل کئے گئے، کل چھ لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی اور کل چھ افراد سے دو لاکھ تیس ہزار روپئے جرمانہ وصول کیا گیا۔