اتوار کے روز ہونے والے فائنل مقابلے میں پاؤ لینا نے امریکا، یوکرائن، جمیکا اور ہالینڈ کی دوشیزاؤں کی شکست دی۔کولمبیا کی بائیس سالہ طالبہ اور ماڈل پاؤلینا ویگا نے مقابلہ جیتنے کے بعد کہا کہ ’’ ہم بہت خوش ہیں، یہ ایک اعزاز ہے صرف میرے لیے نہیں بلکہ کولمبیا کے ۴۷ملین عوام کے لیے بھی، جو میرے ساتھ یہ خواب دیکھ رہے تھے اور جو اس سارے عمل میں میرے ساتھ تھے۔‘‘ امریکی شہر میامی میں منعقد ہونے والے مس یونیورس کے مقابلے میں شرکت کے لیے ۸۷مختلف ممالک نے اپنی حسیناؤں کو بھیجا ۲۲سالہ ویگا لندن میں پیدا ہوئی تھیں اور انہوں نے اپنے اس تاج کو کولمبیا اور اپنے مداحوں کے نام کر دیا ہے۔ وہ کولمبیا سے تعلق رکھنے والی دوسری مس یونیورس ہیں۔ اس سے قبل ۱۹
۵۸میں لوئس مارینا نے مس یورنیورس کا تاج اپنے سر پر سجایا تھا۔فائنل مقابلے کے دوران پاؤلینا ویگا چاندی کے رنگ کا ستاروں سے بھرا ہوا لباس پہننے ہوئے تھیں۔
اور جیسے ہی وینیزویلا سے تعلق رکھنے والی سابقہ مس یونیورس گابریئلا اسلر نے ان کے سر پر مس یویونیورس کا تاج رکھا ان کی آنکھوں اشک بار ہو گئیں۔ اس موقع پر انہوں نے دوسرے نمبر پر آنے والی امریکی دوشیزہ نیا سانچز کو گلے لگایا۔ملکہ حسن پاؤلینا ویگا نے کہا کہ ’’ یہ اعزاز میرے لیے فٹ بال کے عالمی کپ سے بھی زیادہ اہمیت رکھتا ہے کیونکہ بیوٹی کیون کو دنیا بھر میں انتہائی احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔‘‘ یہ مقابلہ جیتنا ان کے لیے ایک قومی اعزاز کے برابر ہے اور وہ امید کر رہی ہیں کہ اس طرح وہ اپنے ملک کا نام مزید روشن کرنے میں کامیاب ہو جائیں گی۔ ’’ہم ایک مستقل مزاج قوم ہیں۔ تمام تر مشکلات کے باوجود ہم اپنے ہدف کو حاصل کرنے کی کوششیں جاری رکھتے ہیں۔ ایک طویل جدوجہد کے بعد ہم مختلف شعبوں میں آگے آئیں ہیں۔‘‘کولمبیا کے صدر خوان مانوئیل سانتوس نے اپنے ملک کی بھورے بالوں والی اس حسینہ کو مبارکباد پیش کی ہے۔ بارن کوئیا نامی شہر سے تعلق رکھنے والی پانچ فٹ نو انچ ( 180 میٹر) قامت والی پاؤلینا ویگا معروف گلوکار گاستون ویگا اور 1953ء کی مس اٹلانٹیکو ایلویرا کاستیلیو کی پوتی ہیں۔مس یونیورس کو منتخب کرنے والی جیوری دس ارکان پر مشتمل تھی اور پاؤلینا ویگا کو سب سے زیادہ یعنی 9.9 پوائنٹس ملے۔ مس یونیورس مقابلے کا آغاز 1952ء میں امریکی ریاست کیلی فورنیا سے ہوا تھا۔ ابتدا میں یہ مقامی سطح کا ایک مقابلہ تھا، جسے ’ Bathing beauty Competition‘ کا نام دیا گیا تھا اور اسے سوئمنگ کوسٹیومز بنانے والی ایک کمپنی کے ایماء پر شروع کیا گیا تھا۔