ممبئی30؍ جنوری (یو این آئی)فرقہ پرست تنظیموں کی جانب سے گاندھی جی کے قاتل نتھو رام گوڑسے کے نام سے مندر بنانے اور ملک بھر میں گوڈسے کی مورتیاں تقسیم کرنے کی آج یہاں ہندوؤں کے دانشور طبقہ نے مخالفت کی اور کہا کہ گاندھی جی کا قتل ضرور ہوا ہے لیکن ضرورت وقت یہ ہے کہ بابا ئے قوم کے خیالات کا قتل نہ ہو اور اس کے لیئے ہندو مسلم تمام طبقات میں بیداری لانی چاہئے ،ان خیالات کا اظہار راشٹریہ ایکتا منچ نامی تنظیم کی جانب سے گاندھی جی کے یوم وفات کے موقع پر نا مور دانشور ،ادیب ،سیاست داں اور اکثریتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد نے منعقدہ ایک تقریب کے داران کیا۔
سرکاری صدر دفتر منترالیہ سے متصلہ گاندھی جی کے مجسمہ کے باہر آج یہاں رکن پارلمینٹ حسین دلوائی کی قیادت میں ایک جلسہ عام منعقد کیا گیا جس سے رکن پارلمینٹ بھال چندر مونگیکر ، ودھیہ دھر دھاتے ،ریاستی کانگریس صدر مانک راؤ ٹھاکرے ، کانگریس جنرل سیکریٹری موہن پرکاش، شیواجی راؤ دیشمکھ، ششیلا تائی موراٹے ،اور دیگر نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہندو مہاسبھا و آر ایس ایس مہاتما گاندھی کے قاتل کی تعریف میں مہم چلا رہی ہے نیز ایک جانب جہاں نتھو رام گوڈسے کی مورتیاں تقسیم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے وہیں ات
رد پردیش کے میرٹھ میں آر ایس ایس نے گوڈسے کی مندر کے لیئے مختص زمین کا بھومی پوجن بھی کرچکی ہے ۔
دانشوروں اور شرکاء نے فرقہ پرست طاقتوں کے اس اعلان کی پر زور لفظوں میں مخالفت کی اور کہا کہ چند مٹھی بھر افراد آزاد ہندوستان کے دھڑکتے دل پر دوبارہ گولی مارنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ہمیں عوام میں بیداری پیدا کر کے گوڈسے کو ہیرو بننے سے روکنے کے لیئے کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا ۔