بارہ بنکی(نامہ نگار)ضلع کی پولیس کو بڑی واردات کی معمولی لگتی ہے۔ جب متاثرشخص انصاف کیلئے تھانہ جاتا ہے تو اسے معاملے کورفع دفع کرنے کی نصیحت دی جاتی ہے۔جب اس سے بھی کام نہیں چلتا ہے تو پولیس جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کرتے ہوئے ان کا حوصلہ بلند کرتی ہے۔ ایسے کئی واقعات ہیں جو پولیس کی شبیہ کوخراب کررہے ہیں جرائم پیشہ عناصر کے بلند حوصلوںکے سبب وارداتوں میں مسلسل اضافہ ہورہاہے۔
ایسا ہی ایک واقعہ تھانہ اسندرا کے گائوں گوسائیںپوروا میںپیش آیا ۔یہاں رہنے والی ایک لڑکی رنک
ی (فرضی نام)کو گزشتہ پندرہ دسمبر کوگائوں کے ہی شہ زور بدمعاشوں نے اغواکرلیا اوراس کی اجتماعی آبروریزی کی۔ بدمعاش بیہوشی کی حالت میںنابالغ لڑکی کوباغ میں چھوڑ کر فرارہوگئے۔متاثرہ لڑکی کی ماںنے منوج ،انل کے خلاف نامزد مقدمہ درج کرایا ہے۔متاثرہ لڑکی نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس ملزمین کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے صلح کرنے کیلئے دبائو دے رہی ہے۔جب معاملہ صلح صفائی سے نہیں حل ہوسکا توملزمین سے غیرقانونی رقم لیکر اسے تھانہ سے بھگادیاگیاجب کہ ملزمین کھلے عام گائوںمیںگھوم رہے ہیںا وراسے دھمکی دے رہے ہیں پولیس کی طریقہ کار سے مایوس ہوکر متاثرہ لڑکی نے عدالت کا رخ کیا۔