پرتھ۔ ورلڈ کپ کے اپنے پہلے میچ میں آمنے سامنے ہونے سے پہلے کل یہاں سہ رخی ون ڈے سیریز کے فائنل میچ میں اب تک ناقابل تسخیر رہیں آسٹریلیا کی ٹیم انگلینڈ سے بھڑیگی جسے ان عالمی کپ کے میچ سے پہلے پریکٹس کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ چار میچوں سے 15 پوائنٹس حاصل کرنے کے بعد جارج بیلی کی قیادت والی آسٹریلوی ٹیم میچ میں جیت کی دعویدار کے طور پر اترے گی۔ مشیل جانسن کے فٹ ہوکر کل کے میچ میں اترنے کے ساتھ واکا کے میدان میں ٹیم کا بولنگ حملے اور دھاردار گا۔باقاعدہ کپتان مائیکل کلارک کی غیر موجودگی میں ٹیم ایک مضبوط یونٹ کے طور پر دکھائی دی ہے اور پورے ٹورنامنٹ میں اس کی بلے بازی اور گیند بازی شاندار رہی ہے۔ لیکن آسٹریلیا کے لیے پریشانی کی بات کپتان بیلی کا خراب فارم ہے۔
انہوں نے اب تک اپنی دو اننگز میں صرف 10 اور 5 رنز بنائے ہیں جبکہ وہ ہوبرٹ میں انگلینڈ کے خلاف میچ میں معطل ہونے کی وجہ سے نہیں کھیل پائے تھے۔میزبان ٹیم جانسن اور مشیل اسٹارک کی قیادت والے اپنے پیس حملہ پر بھروسہ کرے گی۔دوسری طرف انگلینڈ کی ٹیم اس ٹیم سے مکمل طور پر الگ نظر آرہی ہے جسے سری لنکا میں دو طرفہ سیریز میں 5-2 سے شکست ملی تھی۔ سیریز کے بعد ایلیسٹر کک کو کپتانی سے ہٹا کرٹیم کی کمان ایان مورگن کو سونپ دی گئی تھی۔ تب سے خاص طور آسٹریلیا آنے کے بعد انگلینڈ کی کارکردگی کو بہتر آئی ہے۔ ٹیم کی بلے باز تال میں نظر آرہی ہے۔ خاص کر ایان بیل کے بلے سے رنز نکل رہے ہیں جنہوں نے پریکٹس میچوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ سہ رخی سیریز میں انگلینڈ کو آسٹریلیا کے ہاتھوں دو بار شکست کا سامنا کرنا پڑا لیکن اس نے ہندوستان کو دونوں میچوں میں شکست دی۔ برسبین میں ٹیم انڈیا کو نو وکٹ سے دھونے کے بعد مہندر دھونی کی قیادت والی ٹیم کو کل یہاں تین وکٹ سے ہرا کر انگلینڈ سے ٹورنامیٹ سے باہر کر دیا اور فائنل میں جگہ بنائی۔ لیکن انگلینڈ کے سامنے اپنی تسلسل برقرار رکھنے کی چیلنج ہوگا تاکہ وہ عالمی کپ میں بڑے اعتماد کے ساتھ اترے۔