لکھنؤ۔ موہن لال گنج علاقہ میں ایک کسان کی مشتبہ حالت میں موت ہو گئی۔ کسان کے داماد نے اہل خانہ پر قتل کا الزام عائد کیا لیکن پولیس نے ملزمین کے خلاف دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کیا ہے۔ موہن لال گنج کے اترولہ کے رہنے والے گریش کمار کا کہنا ہے کہ اس کے بہنوئی چالیس سالہ پپو عرف اوم پرکاش کی طبیعت گزشتہ چھ ماہ سے خراب تھی۔ اس کی بہن رام للی ، بھتیجے منوج اور انل عرف گڈو علاج کے بہانے اسے غوث گنج واقع اپنے گھر لے گئے۔ گریش کا الزام ہے کہ یہ لوگ اوم کی زمین پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ یہ لوگ ایک دو بار اوم کو علاج کے بہانے لکھنؤ لائے تھے اور بغیر ڈاکٹر کو دکھائے واپس لے گئے۔ گریش نے رام للی، منوج اور انل پر قتل کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں نے اوم کو ڈاکٹر کو دکھانے کے بہانے کچہری لے جاکر اپنے نام وصیت کرالی اور اوم کی بارہ بسوہ زمین فروخت کر دی۔ جب اوم کو یہ معلوم ہوا تو اس کی حالت اور بگڑ گئی لیکن ان تینوں نے اس کا علاج نہیں کرایا۔ جب گریش اوم کو واپس لینے گیا تو ان لوگوں نے اسے جانے نہیں دیا اور گریش کو اپنے گھر سے بھگا دیا۔ گزشتہ بدھ کو اس کی موت ہو گئی۔ اوم کی موت کے بعد تینوں اس کی لاش گریش کے گھر کے باہر رکھ کر فرار ہو گئے۔ پولیس نے رام للی ، منوج اور انل کے خلاف دھوکہ دہی کی رپورٹ درج کی ہے۔