نئی دہلی : کہا جاتا ہے کہ زندگی میں نشیب و فراز آتے رہتے ہیں جبکہ دولت ایسی ناپائیدار چیز ہے جو کبھی بھی دھوکا دے سکتی ہے اور یہ بات ہندوستان کے مقبول گیم شو کون بن گے کروڑپتی میں پہلی بار پانچ کروڑ کا انعام جیتنے والے سوشیل کمار کے لیے بالکل درست ثابت ہوگئی ہے۔
سوشیل کمار نے 2011 میں امیتابھ بچن کے اس شو میں پانچ کروڑ روپے کی انعامی رقم جیتی تھی اور ریاست بہار کے علاقے موتیری سے تعلق رکھنے والا یہ نوجوان اب ایک بار پھر شہ سرخیوں کی زد میں آگیا ہے۔
ماضی میں ایک چھوٹی کمپنی میں کمپیوٹر آپریٹر کا کام کرکے چھ ہزار روپے ماہانہ کمانے والا سوشیل کمار اب بیروزگار ہوچکا ہے اور انعامی رقم بھی کہیں ہوا میں غائب ہوچکی ہے۔
فوٹو بشکریہ ہندوستان ٹائمز
فوٹو بشکریہ ہندوستان ٹائمز
سوشیل کے بقول اب میرے پاس بہت کم پیسے رہ گئے ہیں، کیرئیر تاریک نظر آتا ہے اور زندگی مایوسی سے بھرچکی ہ
ے۔
سوشیل نے جب کون بنے گا کروڑ پتی میں کامیابی حاصل کی تھی تو اسے چند مصنوعات میں کام کرنے کی پیشکش کے ساتھ وزارت دیہی ترقی کی جانب سے برانڈ ایمبسڈر بنانے کی دعوت دی گئی تھی۔
مگر یہ سب ماضی کا حصہ ہے اور اس کا آئی اے ایس آفیسر بننے کا خواب منتشر ہوچکا ہے جبکہ سیاست کے میدان میں قدم رکھنے کی خواہش بھی پوری ہوتی نظر نہیں آرہی اس لیے اب وہ اسکول ٹیچر بننے کی توقع کررہا ہے کیونکہ اس نے بی ایڈ کررکھا ہے۔
32 سالہ سوشیل کمار کو پانچ کروڑ کے انعام میں سے ٹیکس وغیرہ کٹنے کے بعد تین کروڑ ساٹھ لاکھ روپے ملے تھے اور اب اس میں سے کچھ بھی نہیں بچا۔
فوٹو بشکریہ ہندوستان ٹائمز
فوٹو بشکریہ ہندوستان ٹائمز
وہ بتاتا ہے کہ انعامی رقم کا بیشتر حصہ ایک مکان کی تعمیر پر لگ گیا جس میں والدین اور میرے چار بھائی میرے ساتھ رہ رہے ہیں، جبکہ میں نے اپنی ماں کے نام سے ایک پلاٹ اور کچھ زرعی زمین بھی خریدی۔
اس کے علاوہ اس رقم کا کافی بڑا حصہ بھائیوں کے لیے کاروبار قائم کرنے میں خرچ ہوگیا مگر خود سوشیل اور اس کی بیوی کی زندگی میں اس انعامی رقم سے کوئی بہتری نہیں آئی بلکہ وہ پہلے سے بھی بدتر مقام پر پہنچ گئے ہیں یعنی اب روزگار بھی نہیں رہا۔
اب اس کو کچھ آمدنی بینک میں ڈپازٹ باقی ماندہ انعامی رقم کے انٹرسٹ سے ہوتی ہے یا اپنی ملکیت میں موجود چار بھینسوں کا دودھ فروخت کرکے، تاہم یہ اخراجات کے مقابلے میں ناکافی ثابت ہوتی ہے۔
پانچ کروڑ جیت کر بھی نوجوان بیروزگار
نئی دہلی : کہا جاتا ہے کہ زندگی میں نشیب و فراز آتے رہتے ہیں جبکہ دولت ایسی ناپائیدار چیز ہے جو کبھی بھی دھوکا دے سکتی ہے اور یہ بات ہندوستان کے مقبول گیم شو کون بن گے کروڑپتی میں پہلی بار پانچ کروڑ کا انعام جیتنے والے سوشیل کمار کے لیے بالکل درست ثابت ہوگئی ہے۔
سوشیل کمار نے 2011 میں امیتابھ بچن کے اس شو میں پانچ کروڑ روپے کی انعامی رقم جیتی تھی اور ریاست بہار کے علاقے موتیری سے تعلق رکھنے والا یہ نوجوان اب ایک بار پھر شہ سرخیوں کی زد میں آگیا ہے۔
ماضی میں ایک چھوٹی کمپنی میں کمپیوٹر آپریٹر کا کام کرکے چھ ہزار روپے ماہانہ کمانے والا سوشیل کمار اب بیروزگار ہوچکا ہے اور انعامی رقم بھی کہیں ہوا میں غائب ہوچکی ہے۔
فوٹو بشکریہ ہندوستان ٹائمز
فوٹو بشکریہ ہندوستان ٹائمز
سوشیل کے بقول اب میرے پاس بہت کم پیسے رہ گئے ہیں، کیرئیر تاریک نظر آتا ہے اور زندگی مایوسی سے بھرچکی ہے۔
سوشیل نے جب کون بنے گا کروڑ پتی میں کامیابی حاصل کی تھی تو اسے چند مصنوعات میں کام کرنے کی پیشکش کے ساتھ وزارت دیہی ترقی کی جانب سے برانڈ ایمبسڈر بنانے کی دعوت دی گئی تھی۔
مگر یہ سب ماضی کا حصہ ہے اور اس کا آئی اے ایس آفیسر بننے کا خواب منتشر ہوچکا ہے جبکہ سیاست کے میدان میں قدم رکھنے کی خواہش بھی پوری ہوتی نظر نہیں آرہی اس لیے اب وہ اسکول ٹیچر بننے کی توقع کررہا ہے کیونکہ اس نے بی ایڈ کررکھا ہے۔
32 سالہ سوشیل کمار کو پانچ کروڑ کے انعام میں سے ٹیکس وغیرہ کٹنے کے بعد تین کروڑ ساٹھ لاکھ روپے ملے تھے اور اب اس میں سے کچھ بھی نہیں بچا۔
فوٹو بشکریہ ہندوستان ٹائمز
فوٹو بشکریہ ہندوستان ٹائمز
وہ بتاتا ہے کہ انعامی رقم کا بیشتر حصہ ایک مکان کی تعمیر پر لگ گیا جس میں والدین اور میرے چار بھائی میرے ساتھ رہ رہے ہیں، جبکہ میں نے اپنی ماں کے نام سے ایک پلاٹ اور کچھ زرعی زمین بھی خریدی۔
اس کے علاوہ اس رقم کا کافی بڑا حصہ بھائیوں کے لیے کاروبار قائم کرنے میں خرچ ہوگیا مگر خود سوشیل اور اس کی بیوی کی زندگی میں اس انعامی رقم سے کوئی بہتری نہیں آئی بلکہ وہ پہلے سے بھی بدتر مقام پر پہنچ گئے ہیں یعنی اب روزگار بھی نہیں رہا۔
اب اس کو کچھ آمدنی بینک میں ڈپازٹ باقی ماندہ انعامی رقم کے انٹرسٹ سے ہوتی ہے یا اپنی ملکیت میں موجود چار بھینسوں کا دودھ فروخت کرکے، تاہم یہ اخراجات کے مقابلے میں ناکافی ثابت ہوتی ہے۔