سعودی عرب کے مفتی اعظم اور ممتاز عالم دین الشیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے دہشت گرد تنظیم دولت اسلامی ‘داعش’ کے ہاتھوں اردن کے یرغمال ہواباز معاذ الکساسبہ کو زندہ جلانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ زندہ انسان کو آگ میں جلانے والوں کا کوئی دین ومذہب اور اخلاق نہیں۔
اخبار ‘الشرق الاوسط’ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ کسی زندہ انسان کو آگ میں جلا کر موت سے ہم کنار کرنا اسلام میں قطعی حرام ہے۔ الشیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے کہا کہ زندہ انسانوں کو جلانے کا غیر انسانی طرز عمل ‘داعش’ کے ان خوارج کا وحشیانہ فعل ہے جو خود کو اسلام کا سب سے بڑا ٹھیکیدار سمجھتے ہیں۔ ان کے تمام دعوے باطل ہیں۔ وہ کفر کے راستے پر گامزن اور گمراہی کی نمائندگی کرتے ہیں اور اسلام کے کھلے دشمن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی ذی روح کو آگ میں جلانا صرف اللہ کے اختیار میں ہے۔ اردنی پائلٹ معا
ذ الکساسبہ کو آگ میں جلانے والوں کا کوئی دین، ایمان اور اخلاق نہیں ہے۔ یہ مجرمانہ حرکت ایک مفسد اور فتنہ پرور گروہ کی کارستانی ہے۔ دنیا اسے اسلام کی نمائندہ نہ سمجھے۔
فرانس میں پیدا ہونے والے موساوی کو گیارہ ستمبر کے حملوں کے بعد امیگریشن کے قوانین کی خلاف ورزی پر منی سوٹا میں گرفتار کیا گیا تھا۔
سنہ 2001 میں وہ ہوا بازی کی تربیت حاصل کرتے رہے تھے اور انھیں جرمنی میں القاعدہ کے ایک سیل کی جانب سے 14,000 ڈالر بھی موصول ہوئے تھے۔ ان شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ وہ بھی ہائی جیکروں میں شامل ہونے کی تیاری کر رہے تھے۔