چین میں عوامی مقامات پر آتشزدگی کے واقعات ماضی میں بھی پیش آتے رہے ہیں۔
چین میں حکام نے ایک شاپنگ سنٹر میں آتشزدگی سے کم از کم 17
افراد کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔
یہ واقعہ جمعرات کو ملک کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ کے شہر ہوئی ڈونگ میں پیش آیا جب چار منزلہ عمارت میں آگ بھڑک اٹھی۔
حکام کے مطابق آگ دوپہر دو بجے کے قریب چوتھی منزل پر لگی تھی اور اس پر رات کو ہی قابو پایا جا سکا۔
آتشزدگی کی اطلاع ملنے پر مقامی فائربریگیڈ کا عملہ موقع پر پہنچ گیا اور آگ بجھانے کی کوشش کی۔
حکام کے مطابق آگ کی شدت دیکھ کر قریبی شہروں سے بھی مدد طلب کی گئی اور آگ بجھانے کی کوشش میں 300 کے قریب افراد نے حصہ لیا جنھیں 45 فائر انجنز کی مدد حاصل تھی۔
ہوئی ڈونگ کی فائربریگیڈ کے سربراہ یو جیاون ہوا نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ ’دھواں اتنا زیادہ تھا کہ ہم اندر نہیں جا سکے اور آبی توپوں کی مدد سے آگ بجھاتے رہے اور درجۂ حرارت کم کرنے اور زہریلے دھوئیں پر قابو پانے کی کوشش کرتے رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آگ لگنے کے بعد مال میں پھنسے افراد کو نکالنے کے لیے عمارت کی بیرونی دیوار بھی توڑنی پڑی۔
پولیس نے آتشزدگی کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہیں اور شاپنگ مال میں کام کرنے والے نو افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آگ لگنے سے جہاں عمارت کی چوتھی منزل مکمل طور پر تباہ ہوئی ہے وہیں ڈھانچے کو نقصان پہنچنے کی وجہ سے عمارت کے گرنے کا خطرہ بھی موجود ہے۔
چین میں عوامی مقامات پر آتشزدگی کے واقعات ماضی میں بھی پیش آتے رہے ہیں۔
دو برس قبل شمال مشرقی چین میں ایک مرغی خانے میں آگ سے لگنے سے 100 سے زیادہ افراد اس لیے مارے گئے تھے کہ اس مرغی خانے کے منتظمین نے فیکٹری کے دروازے باہر سے بند کر دیے تھے۔