سڈنی ۔ کرکٹروں کو فکسنگ کیلئے اکسانے سے لے کر سٹے بازی تک کھیل سے وابستہ تمام برائیاںاگرچہ اب بھی موجود ہوں لیکن بین الاقوامی کرکٹ کونسل( آئی سی سی) کی بدعنوانی مخالف شاخ نے بھروسہ دلایا ہے کہ 14 فروری سے شروع ہونے جا رہا ورلڈ کپ ٹورنامنٹ جرم سے پاک اور شفاف ہوگا۔ میچ اور اسپاٹ فکسنگ سے بھلے ہی گزشتہ سالوں میں کئی بارکرکٹ کی شبیہ خراب ہوئی ہو لیکن ٹورنامنٹ سے پہلے یقین دلاتے ہوئے کہا ہے کہ میزبان آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے انتظامیہ نے عالمی کپ ٹورنامنٹ کو شفاف بنانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا ہے۔آئی سی سی افسر نے جمعہ کو یہاںکہامجھے لگتا ہے کہ یہ بہت ضروری ہے کہ پرستار جب میچ دیکھنے آئے تو انہیں اس بات کا بھروسہ ہو کہ جو مقابلے وہ دیکھ رہے ہیں وہ مکمل طور پر ٹیموں کی صلاحیت اور ان کی قسمت پر مبنی ہے۔ یہ ٹورنامنٹ بدعنوانی یا اس کے خوف تک سے دور ہے ۔
انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ کھلاڑیوں کو بھی اس بات کے تلقین کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ 14 فروری سے 29 مارچ تک چلنے والے اس ٹورنامنٹ میں کس طرح سے سٹے باز انہیں بدعنوانی میں پھنسانے کے لیے کوشش کر سکتے ہیں۔ہم جانتے ہیں کہ کچھ مجرم لوگ ہیں جو اپنی طاقت سے کھلاڑیوں کو پھنسا ناجانتے ہیں۔بدعنوانی انسدادکے سربراہ نے کہاہم نے کئی طرح سیکوشش کی ہے جس سے وہ کھلاڑیوں تک اپنی پہنچ نہ بنا پائے۔ اس کے علاوہ ٹورنامنٹ شروع ہونے سے کافی پہلے ہی نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کی پولیس اور جرائم انسداد یونٹ تھا جس دوبارہ نے مل کر کام کرنا شروع کر دیا تھا۔انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ کھلاڑیوں کو سٹی بازوں کی معلومات آئی سی سی کو دینے کے لیے بھی کہا گیا ۔اس بات سے کافی خوش ہیں کہ کئی کھلاڑیوں نے اس کی معلومات دینا قبول کیا ہے۔ کئی بار کھلاڑی مکمل طور پر معصوم ہوتے ہیں۔ ہمیں اس طرح کی معلومات سے مجرم کے لوگوں کی فہرست تیار کرنے میں بھی مدد مل رہی ہے۔ اس درمیان آئی سی سی افسر نے پاکستان کے تیز گیندبازمحمد عامر کے پانچ سال کی پابندی کو سات مہینے پہلے ہی ختم کرنے کے فیصلے کا بھی دفاع کیا۔
عامر کو اسپاٹ فکسنگ کے بعد آئی سی سی نے معطل کیا تھا۔وہیں کرکٹ کے سب سے بڑے میلے ورلڈ کپ 2015 کیلئے صرف 9 روز کے دوران ساڑھے 7 لاکھ سے زائد ٹکٹیں فروخت ہوگئیں اور ٹکٹوں کی فروخت کا یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔آئی سی سی کی جانب سے جاری معلومات کے مطابق آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں شروع ہونے والے کرکٹ میلے کیلئے شائقین کی جانب سے ٹکٹوں کی خریداری کا سلسلہ جاری ہے اور شائقین آن لائن بھی اپنی سیٹوں کی بکنگ کرا رہے ہیں جبکہ 9 روز کے دوران 7 لاکھ 50 ہزار سے زائد ٹکٹ فروخت کئے جاچکے ہیں اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ آئندہ چند روز میں یہ تعداد 10 لاکھ سے بھی تجاوز کر جائے گی۔دوسری جانب آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ رچرڈسن کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ 2015 کرکٹ تاریخ کا سب سے منفرد ایونٹ ہوگا جسے کامیاب بنانے کے لئے تمام ترانتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں جبکہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ 23 سال بعد ایک مرتبہ پھر مشترکہ طورپرورلڈ کپ کی میزبانی کررہے ہیں اورشائقین دنیا بھرکے بہترین کرکٹ گراؤنڈزمیں اپنے ستاروں کوایکشن میں دیکھیں گے۔