لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔کانگریس نے الزا م عائد کیا کہ لکھنؤ کے رکن پارلیمنٹ راج ناتھ سنگھ کے وزیر داخلہ بننے کے بعد سے راجدھانی میں جرائم کا سیلاب آگیا۔ پارٹی نے ریاستی حکومت پر خراب نظم و نسق کے باوجود اپنے بدعنوان وزراء کو بچانے کا الزام لگایا۔
پارٹی نے کہا کہ آئے دن لوٹ، قتل، ڈکیتی، عصمت دری، راہ زنی اور چوری کی واردات میں اضافہ ہوا ہے۔ پولیس اور ملزمین کی ساز باز سے گاؤں، قصبہ اور شہر کے ساتھ ہی اب تعلیمی ادارے بھی محفوظ نہیں رہ گئے ہیں۔ پارٹی ترجمان سدھارتھ پریہ شریواستو نے کہاکہ لکھنؤ سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے کے بعد وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کا عام آدمی سے کوئی سروکار نہیں رہ گیا ہے۔ مسٹر سنگھ اگر اپنی ذمہ داریوں کو صحیح طریقہ سے نبھاتے تو راجدھانی کے عوام خود کو محفوظ محسوس کرتے۔انہوں نے حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ عوام کے تئیں حکومت کی جوابدہی دور دور تک نہیں جاتی۔ حکومت محض سیفئی مہوتسو اور سماج وادی پارٹی کے سربراہ کا یوم پیدائش منانے میں مشغول ہے۔ گوری قتل کیس کاذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نظم و نسق کے تئیں حکومت ذرا بھی بیدار ہوتی تو اتنی دردناک واردات نہ ہوتی۔ ریاست کی پولیس بے لگام ہو چکی ہے۔ حکومت کا پولیس پر کوئی کنٹرول نہیں رہ گیا ہے۔ نومنتخب ڈی جی پی اپنے تین
مہینے کی مدت کو خانہ پُری کر کے پرانے افسروں کی طرح اپنی ذمہ داری نبھانا چاہ رہے ہیں۔