نئی دہلی۔سابق آسٹریلوی کپتان ایان چیپل کا خیال ہے کہ بولنگ ہندوستان کیلئے تشویش کا سب سے بڑا موضوع ہے اور موجودہ چیمپئن کو آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ہونے والے ورلڈ کپ کے دوران تیز گیند بازوں پر انحصار رہنے کی بجائے دو اسپنروں کے ساتھ اترنا چاہئے۔چیپل نے این ڈی ٹی وی سے کہا ہندوستان کیلئے گیند بازی کی سب سے بڑی تشویش ہے۔ میرے کہنے کا مطلب ہے کہ بہتر ٹیم کے خلاف وہ 300 رنز
گنوا سکتے ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ ہندوستان ہدف کا اچھی طرح سے پیچھا کرتا ہے اور انہیں ہدف کا تعاقب کرنا پسند ہے لیکن بہتر حملہ کے سامنے یہ بھی مشکل ہو سکتا ہے۔ اس کے گیند باز رنز لٹاتے ہیں اور میں نے ان میں کوئی بہتری نہیں دیکھا ہے۔انہوں نے کہا ہندوستان کو ہر حال میں دو اسپنروں کو اتارنا چاہئے۔ آر اشون اور مجھے پٹیل پسند ہے۔ ہندوستان کی مضبوطی اسپنر ہیں۔ اس لئے بہتر یہی رہے گا کہ ہندوستان اپنے مضبوط موقف کے ساتھ اترے۔چیپل نے کہا اگر آپ کے پاس کچھ اچھے اسپنر ہیں تو وہ درمیان کے اووروں میں بلے بازوں کو للچاکر وکٹ لے سکتے ہیں جیسا آسٹریلیا کیلئے ناتھن لیون کرتا ہے۔ اس لئے اچھے اسپنر آپ وکٹ دلا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے تیز گیند بازی حملہ میں درستگی کی کمی ہے اور مہندر سنگھ دھونی کی ٹیم کو 15 فروری کو اپنی مہم کی شروعات سے پہلے اسے حل کرنے کی ضرورت ہے۔
چیپل نے کہا مجھے لگتا ہے کہ آپ کو پانچ باقاعدہ بولر چاہئے۔ شکھر دھون اوپنر کے طور پر پریشان ہے اور بننی کو اوپنر کے طور پر لایا جا سکتا ہے۔ تکنیکی طور پر بننی قابل لگتا ہے اس لیے وہ اننگز کی شروعات کر سکتا ہے۔ اس کا استعمال اضافی گیندباز کے طور پر کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا’ ہندوستان کے پاس کچھ اچھے فاسٹ بولر ہیں لیکن اگر آپ تیز لیکن غلط گیند بازی کرتے تو اس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔
اس لئے اگر وہ ایک فاسٹ بولر کم انتخاب کرتے ہیں تو بننی کو کچھ اضافی اوور کرنے پڑیں گے۔ لیکن اگر وہ اضافی فاسٹ بولر کے ساتھ اترتے ہیں کیونکہ یہ آسٹریلیا ہے تو یہ اچھا نہیں ہو گا۔سابق ہندوستانی کپتان سنیل گواسکر نے بھی چیپل کی بات کی حمایت کی اور کہا کہ 1985 کی عالمی چیمپئن شپ کی فاتح ٹیم نے کس طرح سے اپنے اسپنروں کو استعمال کیا تھا۔گواسکر نے کہا اگر ہم 1985 کی بات کریں تو باڈر میدان کے آخری سرے پر ہوا کرتی تھی۔ ہم نے روی شاستری اور لکشمن شیوراماکرشن استعمال کیا۔ اس لئے میرا خیال ہے کہ لیگ اسپنر مفید ہو سکتا ہے۔ ہمارے پاس پٹیل اور اشون کے طور پر ایک طرح کے اسپنر ہیں۔ کرن شرما ایسے میں مفید ثابت ہو سکتا تھا۔انہوں نے کہاآسٹریلیا میں بائونڈری کی لکیر بڑی ہوتی ہیں اور اگر اشون زیادہ استعمال کیے بغیر بولنگ کرے تو وہ اچھا ثابت ہو سکتا ہے۔ پٹیل انتہائی درست بولنگ کرتا ہے۔
روندر جڈیجہ کا اندازہ لگانا آسان ہے کیونکہ وہ ایک ہی لائن اور لینتھ سے گیند بازی کرتا ہے لیکن بائونڈری بڑی ہونے کی وجہ اسپنر اہم کردار ادا کریں گے۔