کرائسٹچرچ ۔چوکرس کا داغ ہٹا کر بڑے الٹ پھیر کی امید کر رہی جنوبی افریقہ نے متوازن بولنگ اور بیٹنگ کے دم پر پیر کو یہاں پریکٹس میچ میں سری لنکا کو ڈک ورتھ لیوس قواعد کی بنیاد پر پانچ وکٹ سے شکست دے دی۔جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے سری لنکا کو بیٹنگ کیلئے مدعو کیا۔ لیکن بارش کی وجہ سے اووروں کی تعداد کو کم کرکے 44۔4 کر دی گئی جس میں سری لنکا کی ٹیم نے تلک رتنے دلشان 100 کی سنچری کی مدد سے سات وکٹ پر 279 کا تسلی بخش اسکور بنایا۔ہدف کا تعاقب کرنے اتری جنوبی افریقی ٹیم کو بارش کے سبب میچ میں ڈک ورتھ لیوس قواعد سے 30 اوور میں 230 رنز کا ہدف ملا۔ کپتان اے بی ڈی ولیئرس کے بغیر کھیل رہی ٹیم کی جانب سے 15 اوور میں کوٹن ڈی کاک نے 66 اور ہاشم آملہ 46نے اوپننگ وکٹ کے لیے 115 رن جوڑے۔لیکن بارش نے پھر سے میچ میں خلل ڈالا اور جنوبی افریقہ کو 25 اوور میں 188 رن کا ثانی ہدف ملا۔ ٹیم اس وقت مضبوط پوزیشن میں آ چکی تھی۔
اس کے تمام 10 وکٹ محفوظ تھے اور 10 اوور میں اسے 72 رنز اور بنانے تھے۔ اگرچہ جنوبی افریقہ کی آسان جیت آملہ اور کاک کے وکٹ گرنے کے ساتھ کچھ مشکل ہو گئی۔ لیکن جے پی ڈومنی17فاف ڈو پلیسس19اور رلکروسیکو 16۔ اور ویرنون فلینڈر ناٹ آئوٹ 13 نے ٹیم کو تین گیندیں باقی رہتے 24۔3 اوور میں 188 رنز بنا کر جیت دلا دی۔ 23 ویں اوور سے پہلے جنوبی افریقہ کے تین وکٹ گرے۔ سری لنکا کی جانب سے رنگنا ہیرات نے پانچ اوور میں 22 رن پر تین وکٹ لیے جبکہ تجربہ کار لست ملنگا اور نوان کلشیکھرا کو ایک ایک وکٹ ملی۔اس سے پہلے سری لنکا کی جانب سے دوسرے نمبر کے بلے باز دلشان نے کمال کا مظاہرہ کرتے ہوئے 83 گیندوں میں 15 چوکے اور دو چھکے لگا کر 100 رن بنائے جبکہ کمار سنگاکارا نے 31۔ دمتھ اروارتنے نے 46 اور کپتان انجیلو میتھیوز نے 58 رنز بنائے۔ سنگاکارا اور دلشان نے دوسرے وکٹ کے لیے 76 رنز جبکہ تیسرے وکٹ کے لیے دلشان اور کروارتنے نے 74 رن کی اہم شراکت داری کی۔جنوبی افریقہ کی جانب سے کائل ایبوٹ نے 6۔4 اوور میں 37 رن پر ترین تین وکٹ لیے جبکہ واینے پارنیل نے 44 رن پر دو اور فلینڈر اور عمران طاہر نے ایک ایک وکٹ لیا۔ جنوبی افریقہ بدھ کو کرائسٹچرچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف اپنا آخری پریکٹس میچ کھیلے گا۔
وہیںفاسٹ بولر کرس ووکس کی مہلک گیندبازی سے ویسٹ انڈیز کو سستے میں ڈھیر کرنے والے انگلینڈ نے ورلڈ کپ پریکٹس کرکٹ میچ میں آج یہاں تقریبا 27 اوور باقی رہتے ہوئے نو وکٹ کی بڑی جیت درج کی۔ٹاس جیتنے کے علاوہ کچھ بھی ویسٹ انڈیز کے حق میں نہیں رہا۔ ووکس 19 رن دے کر پانچ وکٹ نے اس کا پہلے بلے بازی کا فیصلہ غلط ثابت کر دیا۔ ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم 29۔3 اوور میں 122 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ انگلینڈ نے 22۔5 اوور میں ایک وکٹ پر 125 رنز بنا کر آسان جیت درج کی۔نئے کپتان اور کچھ تجربہ کار کھلاڑیوں کی غیر موجودگی میں ورلڈ کپ کھیلنے کیلئے پہنچی دو بار کی چمپئن ویسٹ انڈیز کے بلے باز تیز اور اچھال بھری پچ سے تال میل نہیں بٹھا پائے۔ اس کے صرف چار بلے باز ڈبل پوائنٹس میں پہنچے جن میں لیڈل سمنس نے سب سے زیادہ 45 رنز بنائے۔ ان کے علاوہ ڈیون اسمتھ 21، ڈیرین سیمی 12 اور مرلون سیملس 10 ہی ڈبل پوائنٹس میں پہنچے۔انگلینڈ کی طرف سے ووکس کے علاوہ اسٹیون فن نے 34 رنز دے کر دو وکٹ لئے جبکہ کرس اردن، جیمز ٹریڈویل اور روی بوپارا نے ایک ایک وکٹ لیا۔ ویسٹ انڈیز کی بلے بازوں کی یہ حالت تب رہی جبکہ انگلینڈ کے اپنے دونوں بنیادی گیندباز جیمز اینڈرسن اور اسٹورٹ براڈ سے گیند بازی نہیں کروائی۔چھوٹے ہدف کے سامنے انگلینڈ نے معین علی کا وکٹ گنوایا جنہوں نے 43 گیندوں پر نو چوکوں کی مدد سے 46 رنز کی تیز طرار بنائے۔ ایان بیل 35 اور جیمز ٹیلر 25 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ ویسٹ انڈیز کی طرف سے واحد وکٹ کیمار روچ نے لیا۔انگلینڈ اب 11 فروری کو اسی میدان پر پاکستان سے جبکہ ویسٹ انڈیز اس کے ایک دن بعد اسکاٹ لینڈ سے بھڑیگا۔