مسوال دانتوں کا محافظ اور مسنون ہے۔نبی اکرام ؐنے مسواک کو پسند فرمایا اور اپنی امت کو بھی تاکید کی کہ وہ اسے اپنائیں۔ جو خصوصیات مسواک میں ہیں وہ کسی مصنوعی طریقے میں نہیں ، کیونکہ اس کے ذریعے قدرتی اجزاء براہِ راست دانتوں پر اثر کرتے ہیں ۔ دانتوں اور منہ کے ساتھ ساتھ وہ پورے جسم کو صحت بخشتے ہیں۔
مسواک کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنی انسانی تاریخ ۔مختلف ادوار میںانسان نے نیم لیکر ، پھلاہی ، کرنج ،پیلو، سکھ چین کے درختوں کی مسواک استعمال کی ہے۔ ان میں ہر درخت خواص کے اعتبار سے اہم ہے مگر پیلو پر فوقیت رکھتا ہے ۔ اسی لئے ہمارا موضوع گفتگو یہی درخت کی ٹہنی لیتے ہیں جس سے ہم اپنے دانتوں کی صفائی کرسکیں ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ عربی اور فارسی میں پیلو کو ہی مسواک کہتے ہیں ۔ عربی میں اسے شجرہ مسواک اور فارسی میں درخت مسواک کہا جاتا ہے ۔ علم نباتات کے مطابق اس کی دو اقسام ہیں۔پہلی قسم میں اس کا درخت کیکر سے ذرا چھوٹا ہوتا ہے۔مضبوط تناء میلی سی چھال اور رس بھرے پتے اور سبز مائل زرد پھل دیتا ہے ۔ دوسری قسم زیادہ چھتنا ورہوتی ہے۔لیکن شاخیں چھتری کے مانند جھلکی نہیںہوتی ۔
چھال سفید، ہلکے سبز پتے اور سبزی مائل سفید پھول ہوتے ہیں۔ لکڑی سخت ہوتی ہے۔ جسے دیمک نہیں لگتی۔ یہی وجہ ہے کہ زمانہ قدیم میں بادشاہوں کے تابوت اس لکڑی سے بنائے جاتے تھے پہلی قسم کی لکڑی کو بھی دیمک نہیں لگتی اور اس سے بنائے فرنیچر کی چمک دمک دیدنی ہوتی ہے۔ فراعین مصر کے تابوت پہلی قسم کی لکڑی سے بنائے گئے ہیں۔
پیلو کے پھل اگر چہ لذیذ نہیں ہوتے پھر بھی کھائے جاتے ہیں ۔ طبی لحاظ سے یہ بھوک بڑھاتے ، ریح خارج کرتے، خون نتھارنے ، پیٹ کے کیڑے مارتے اور بلغم خارج کرتے ہیں تازہ پتوں او کونپلو کی کاری بھی بہت خواص رکھتی ہے۔جن اونٹنیوں اور بکریوں کی خوراک میں پیلو شامل ہو ان کا دودھ مختلف بیماریوں کا قدرتی علاج ہے ۔ان کے دودھ میں پیلو کا ذائقہ اور خوشبو بھی پائی جاتی ہے ۔
فلورائیڈ کا ذائقہ اور خوشبو بھی پائی جاتی ہے۔فلورائیڈ دانتوں کی حفاظت کے سلسلے میں سند مانا جاتا ہے۔ پیلو میں اس کی معقول مقدار ملتی ہے۔ دانتوں کے لئے بے حد ضروری حیاتین ج (وٹامن سی ) بھی پیلو میں ملتاہے۔
آج کل دانتوں کی صفائی کا مکمل انحصار توٹھ برش اور توٹھ پیسٹ پر ہے۔ برش در اصل مسواک ہی جدید شکل ہے اس کے موجد نے یقیناً اپنا خیال مسواک ہی سے لیا ہوگا ۔ تشہیر سے متاثر ہوکر اب لوگوں میں خوش رنگ اور خوب صورت ٹوتھ برش اور خوش ذائقہ توتھ پیسٹ مقبول ہورہے ہیں ۔ بدقسمتی سے سے ان اشیاء کا استعمال سماجی حیثیت کے تعین کا پیمانہ بن گیا ہے۔ اسی لئے مہنگے اور کارکردگی کے لحاظ سے کم تر ہونے کے باوجود لوگ دھڑادھڑ استعمال کررہے ہیں۔ حقیقت میں مسواک کئی اعتبار سے ٹوتھ برش پر فوقیت رکھتی ہے۔
٭کلورین جو جراثیم کش اور مانع عفونت ہے ۔ ٭گندھک بھی جراثیم کش ہے۔٭ریتیلے اجزاء دانت مانجھتے ہیں۔٭فلورئیڈ دانتوں کی حفاظت کرتاہے۔ ٭بیروزہ ان پر مالش کی چمک دمک دیتا ہے۔٭حیاتین ج دانتوں کو صحت مند اور مسوڑھوں کو تندرستی عطاکرتا ہے۔ اس کی کمی سے مسوڑھوں سے خون آنے کی شکایت ، دانتوں کی بوسید کی اورجسم میں سوجن ک شکایت ہوتی ہے۔ یہ حیاتین پیلو میں بکثرت پایا جاتا ہے۔
مسواک کے فوائد:
مسواک کرنے سے نہ صرف دہن کی صفائی ہوتی ہے اور دانت چمکتے ہیں بلکہ پیٹ کی کئی بیماریاں ختم ہوجاتی ہیں۔ گندے دانتوں اور پیپ سے مسوڑھوں پر لگی غلاظت اگر غذا کے ساتھ معدے میں چلی جائے تو اسے بھی بیمار کردیتی ہے ۔ تب معدہ غذا ہضم کرتے ہوئے تکلیف محسوس کرتاہے۔ جب نظام خراب ہوجائے تو انسان کو کئی بیماریاں چمٹ جاتی ہیں۔اس لئے مسواک خصوصا پیلو کی مسواک کیجئے۔ جب دانت صاف ستھرے اور مسوڑھے صحت مندہوں گے تو معدہ بھی تندرست رہے گا۔ صحت مند معدے کے باعث جسم سے امراض نہیں چمٹتے ۔
مسواک کرنے سے دانتوں اور مسوڑھوں کے عضلات کی ورزش بھی توتی ہے اور دہن کے دوران خون میں اضافہ ہوتاہے ۔مسواک سے دانتوں کے خلامیں پھنسے غذا کے تمام ذرے اور ریشے نکل جاتے ہیں ۔ یہی ذرے دانت خراب کرتے ہیں ،اطباء سوتے وقت مسواک کرنے پر بہت زیادہ انحطاط پذیر ہوتے ہیں ۔ ہم جو کچھ کھائیں اس کے ننھے ننھے ذرات دانتوں پر چپک جاتے ہیں ۔ جو صرف کلی کرنے سے دور نہیں ہوسکتے ۔دن میں چوں کہ زبان اور دانت حرکت میں رہتے ہیں ۔اس کے ان ذرات کو دن کو اپنا کام دکھانے کا زیادہ موقع نہیں ملتا۔انسان جب سوجائے تو جراثیم کے کھیل کھیلنے میں کوئی رکاوٹ درپیش نہیں ہوتی ۔ اس لئے رات کو مسواک کرکے سونا اپنی عادت بنا لیجئے ۔یوں جراثیم کودانت بوسیدہ اور خراب کرنے کا موقع نہیں مل سکے گا۔
منہ کے چھالے
منہ کے اندر چھالے عموماً معدے کی گرمی اور تیزابیت کے باعث جنم لیتے ہیں ۔ ان سے کئی قسم کی جراثیم پھیل کرجسم میں بگاڑ کا سبب بنتے ہیں ۔ انہیں دور کرنے کاعلاج بھی مسواک ہے ۔
مسواک کا ذائقہ
بعض لوگوں کی زبان ذائقے کی حس سے محروم ہوجاتی ہے ۔اس خرابی کاعلاج بھی مسواک کرنے میں مضمر ہے ۔ یہ کم خرچ بالا نشیں نسخہ ہے ۔پیلو کی مسواک حس ذائقہ واپس لاتی ہے ۔