نئی دہلی۔ ہندوستان کے سابق آل رائونڈر عرفان پٹھان کا خیال ہے کہ گزشتہ چمپئن ہندوستانی ٹیم دیرینہ حریف سے کافی مضبوط ہے اور 15 فروری کو اس کے خلاف ورلڈ کپ کا پہلا مقابلہ ضرور جیتے گی۔ پٹھان نے کہامجھے لگتا ہے کہ ہندوستان کا مظاہرہ اچھا ہوگا کیونکہ ہندوستانی ٹیم پاکستان سے کافی مضبوط ہے۔انھوں نے کہا ہندوستان ہی جیتے گا اور عرفان پٹھان کی دعائیں بھی ان کے ساتھ ہی
ں۔ ورلڈ کپ 2007 کی ٹیم کا حصہ رہے پٹھان نے کہا کہ دباؤ کا بخوبی سامنا کرنا ہی کامیابی کی کلید ہو گی۔ انہوں نے کہاورلڈ کپ میں کافی دباؤ ہوتا ہے کیونکہ سب کی نظریں آپ پر ہوتی ہے اور ہر کوئی اس کے بارے میں ہی بات کرتا ہے۔یہ چار سال بعد ہوتا ہے لہذا دباؤ چار گنا بڑھ جاتا ہے۔انہوں نے کہاجب میں ویسٹ انڈیز میں شامل تھا تو ہمیں لگا کہ ہماری تیاری اچھی ہے لیکن ہم ویسا مظاہرہ نہیں کر سکے جیسا کرنا چاہئے تھا۔دباؤ ہمیشہ رہے گا لیکن اس کا بخوبی سامنا کرنا ضروری ہے۔
ٹی 20 ورلڈ کپ میں ہندوستان کی خطابی جیت کا حصہ رہے پٹھان نے پاکستان کے خلاف یادگار میچوں کو یاد کرتے ہوئے کہاپاکستان میچ ہمیشہ خاص ہوتا ہے اور اس میں بھی دباؤ تھا۔ورلڈ کپ میں دباؤ دگنا ہو جاتا ہے۔مجھے یاد ہے کہ جنوبی افریقہ میں ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان میچ ٹائی رہا تھا۔ہم نے دباؤ نہیں لینے کی کوشش کی۔دھونی اس وقت نئے کپتان تھے اور سب کچھ نیا تھا۔عرفان نے کہاپاکستان کے خلاف میچ سے پہلے ہم نے بمشکل پانچ منٹ کی میٹنگ کی تھی۔ہم کوئی دباؤ لئے بغیر صرف کھیل کا مزہ لینے کی کوشش کر رہے تھے لیکن فائنل میں دباؤ بن ہی جاتا ہے۔فائنل میں مقابلہ برابری کا تھا جب تک مصباح نے وہ اسٹروک نہیں کھیلا۔میں نے اس میچ میں تین وکٹ لیے تھے۔ سچن تندولکر دور کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا
کہ ورلڈ کپ ہو یا نہیں لیکن جب جب ہندوستانی ٹیم میدان پر اترے گی، ان کی کمی محسوس ہوگی۔انہوں نے کہاجب تک ہم کرکٹ کھیلیں گے، سچن کی کمی محسوس ہوگی۔وہ 1992 کے بعد سے سارے ورلڈ کپ کھیلے ہیں اور ورلڈ کپ کی تاریخ میں سب سے زیادہ رن بنائے ہیں۔ان کے بارے میں کہنے کیلئے میں بہت چھوٹا ہوں۔