کراچی۔ماضی کے شہرت یافتہ فاسٹ بولر شعیب اختر نے مصباح الحق کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے آ خری ورلڈ کپ میں دلیروں کی طرح کپتانی کریں۔ہار سے نہ ڈریں اور دلیرانہ فیصلہ کرکے اپنے خلاف تاثر کو ختم کریں۔زندگی میں یہ موقع دوبارہ نہیں آ ئے گا۔پیر کو ایک انٹر ویو میں شعیب اختر نے کہا کہ ورلڈ کپ میں پاکستان کا پہلا میچ سر پر ہے کہ ابھی ہمیں اپنی پلاننگ نظر نہیں آ رہی ہے اور یہ بھی نہیں پتہ کہ کون اوپننگ کرے گا۔صہیب مقصود کو بھی اوپننگ کرانے کی باتیں ہورہی ہیں۔لیکن میں مصباح کو مشورہ دوں گا کہ وہ فرنٹ سے لیڈ کرکے اپنے آ خری ورلڈ کپ کو اپنی کارکردگی سے یادگار بنائے۔مصباح نے اگر اچھی کپتانی کی اور کارکردگی دکھائی تو تاریخ میں ان کا نام ہمیشہ سنہری الفاظ میں یاد رکھا جائے گا۔
شعیب اختر نے میڈیا کو مشورہ دیا کہ عین ورلڈ کپ سے پہلے اپنی ٹیم پر دباونہ ڈالے اور نتائج کا انتظار کرے۔اگر ٹیم کی کارکردگی خراب رہتی ہے تو پھر ضرور اس کا احتساب کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ وکٹ کیپر سرفراز احمد کی حوصلہ افزائی کی جائے اور انہیں مزید چانس دیا جائے ۔ ایک دو میچوں کی کارکردگی پر سرفراز احمد کو ڈراپ کرنے کی باتیں سمجھ سے بالاتر ہیں۔وہیں بنگلہ دیش کے خلاف وارم اپ میچ کے ہیرو صہیب مقصود کہتے ہیں کہ ایشیائی اور آسٹریلوی وکٹوں پر کھیلنا مختلف ہے۔ بیٹنگ کوچ کی رہنمائی سے ٹیکنیک بہتر کی ہے۔ میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ورلڈ کپ وارم اپ میچ کے مرد میدان صہیب مقصود کا کہنا تھا کہ آسٹریلوی وکٹوں پر کھیلنا مختلف ہے جس میں وہ مہارت حاصل کر رہے ہیں۔ اپنی بیٹنگ پوزیشن کے حوالے سے مرد بحران صہیب مقصود نے کہا کہ وہ صرف ملک کے لیے کھیلنا چاہتے ہیں نمبر کوئی بھی ہو اس سے انہیں فرق نہیں پڑتا۔ ٹیم پاکستان کی ڈوبتی نہیا کو اپنے ناٹ آؤٹ تیرانوے رنز کی بدولت پار لگانے والے بیٹسمین نے کہا کہ انہیں انضمام الحق کی طرح کا کہا جاتا ہے جو ان کے لیے فخر کی بات ہے۔