نئی دہلی۔ سابق چیف سلیکٹر اور وکٹ کیپر کرن مورے کا خیال ہے کہ ورلڈ کپ کے پہلے میچ میں دیرینہ حریف پاکستان کو شکست دینے سے ہندوستانی کرکٹ ٹیم کا کھویا اعتماد لوٹے گا۔ آسٹریلیا دورہ پر ہندوستانی ٹیم ٹیسٹ سیریز اور سہ رخی ون ڈے سیریز میں ایک بھی میچ نہیں جیت سکی ہے۔ مورے نے انٹرویو میں کہا کہ ایسے ٹورنامنٹوں میں تقدیر کا ساتھ ہونا بھی ضروری ہے۔ہندوستان اگر پاکستان کے خلاف پہلا میچ جیت لیتا ہے تو ٹیم کا پھر سے اعتماد لوٹ آئے گا۔اس سے اس کا کھویا اعتماد اور جارحیت لوٹے گی۔ انہوں نے کہا ایک میچ سے کافی فرق پڑتا ہے اور ہندوستان کو اعتماد حاصل کرنے کیلئے صرف ایک اچھی جیت کی ضرورت ہے۔یہ بہترین ٹیم ہے جس میں صرف اعتماد کی کمی ہے۔کچھ کھلاڑیوں کو چھوڑ کر کوئی اچھا مظاہرہ نہیں کر پا رہا لیکن ایک جیت سے سب کچھ بدل جائے گا۔مورے نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے خلاف میچ میں مہندر سنگھ دھونی کی کپتانی اہم ہوگی۔
ہندوستان کیلئے 49 ٹیسٹ اور 94 ون ڈے کھیل چکے مورے نے کہا پاکستان کے خلاف اعتماد کے ساتھ کھیلنا اہم ہوگا اور دھونی اس کیلئے جانے جاتے ہیں۔جارحیت کنٹرول ہونی چاہئے اور وہ یہ بخوبی جانتے ہیں۔ ہندوستان یہ میچ جیت سکتا ہے اور مجھے امید ہے کہ ورلڈ کپ میں ہندوستان کو نہیں ہرا پانے کا پاکستان کا سلسلہ جاری رہے گا۔ مورے نے کہا ہندوستان کے لئے دھونی کافی اہم فیکٹر ہے۔وہ فارم میں ہوتے ہیں تو میچ ونر کے کردار ادا کرتے ہیں۔ وراٹ، روہت اور رینا بھی اہم کھلاڑی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بولنگ ہندوستان کیلئے بڑا مسئلہ ہے لیکن انہیں یقین ہے کہ بلے باز اچھی کارکردگی کریںگے۔ انہوں نے کہا بلے بازی میں کوئی دقت نہیں ہے لیکن بولنگ تشویش کا سبب ہے۔ ہندوستان کو اس مسئلہ سے جلد ابرنا ہوگا۔
دوسری ٹیمیں بھی فٹنس مسائل کا شکار رہی ہے مثلا پاکستانی ٹیم سے محمد حفیظ چوٹ کی وجہ سے باہر ہو گئے۔ہندوستان کے لیے اگر کوئی گیند باز اچھی کارکردگی کرتا ہے تو باقی لوگوں کا اعتماد بڑھے گا۔ یہ پوچھنے پر کہ کیا ہندوستان نے یوراج سنگھ کو نہیں انتخاب کر بھاری چوک کی ہے، مورے نے کہا کہ یوراج کا نام ابتدائی 30 کھلاڑیوں میں ہونا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا اس کے جیسے تجربہ کار کھلاڑی ٹیم کیلئے مفید ہوتے ہیں۔ان کا نام 30 ممکنہ میں ہونا چاہئے تھا تاکہ کسی کے فٹ ہونے پر انہیں کیا جا سکے۔میں پھر کہوں گا کہ ہندوستان کی بلے بازی کو لے کر میں فکر مند نہیں ہوں لیکن بولنگ تشویش کا سبب ہے۔