پٹنہ،12فروری( یو این آئی) بہار کے گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی نے ریاست کی مانجھی حکومت کو 20فروری تک اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے کا حکم دیا ہے ۔راج بھون میں کل دیر رات اس تعلق سے وزیر اعلی مانجھی کو اطلاع دی۔ گورنر مسٹر ترپاٹھی نے 20فر وری کو پہلے سے مجوزہ قانون ساز کونسل کی میٹنگ میں گورنر کے خطاب کے بعد وزیر اعلی جیتن رام مانجھی کو اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے کے لیے کہا ہے ۔غور طلب ہے کہ سات فروری کو جنتا دل یونائیٹیڈ (جے ڈی یو) کے صدر شرد یادو کے دعوت پر اسمبلی کے ذیلی آڈیٹوریم میں جے ڈی یو قانون ساز کونسل جماعت کی ہوئی میٹنگ میں مسٹر مانجھی کو ہٹا کر مسٹر نتیش کمار کو نیا لیڈر منتخب کیا گیا تھا۔ اس کے بعد نو فروری کو گورنر نے پٹنہ پہنچنے پر مسٹر نتیش کمار نے 130ممبران اسمبلی کی حمایت سے سرکار بنانے کا دعوی پیش کیا ۔ اس کے فوراً بعد وزیر اعلی مسٹر مانجھی بھی گورنر سے ملے اور اکثریت ثابت کرنے کا دعوی کیا۔دونوں لیڈروں کے دعوے کے بعد گورنر مسئلے کے قانونی پہلوؤں اور حقائق کی تفتیش کر رہے تھے ۔
اسی دوران مسٹر نتیش کمار اپنے حامی ممبران اسمبلی کے ساتھ دہلی روانہ ہو گئے اور11فروری کو صدر جمہوریہ سے مل کر کہا کہ گورنر اس معاملے میں فیصلہ کرنے میں تاخیر کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ریاست میں ممبران اسمبلی کی خریدوفروخت کا ماحول بن رہا ہے ۔ انھوں نے صدر جمہوریہ سے گزارش کی کہ وہ گورنر کو حکم دیں کہ ومیر اعلی کو اکثریت ثابت کرنے کے لیے کم سے کم وقت دیں تاکہ خریدوفروخت نہیں ہو سکے ۔