لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ کانگریس جنرل سکریٹری اور ریاستی انچارج مدھوسودن مستری نے نو منتخب عہدیداروں سے اپنے علاقہ میں پارٹی کو مضبوط کرنے پر زور دیا۔ بدھ کو ریاستی صدر دفتر میں منعقد عہدیداروں کے پہلے جلسہ میں انہوں نے رکنیت سازی مہم کو تیز کرنے اور بارہ مارچ کو ہونے والی تحریک کی حکمت عملی طے کرنے کی ہدایت دی۔ ریاستی صدر ڈاکٹر نرمل کھتری کی صدارت میں منعقد جلسہ میں معاون انچارج زبیر خان، قانون ساز کونسل کے لیڈرپردیپ ماتھراور نصیب پٹھان سمیت دیگرعہدیدار شامل تھے۔ جلسہ کے بعد اخبارنویسوں کو خطاب کرتے ہوئے مسٹر مستری نے مودی کو جملہ باز وزیر اعظم بتایا۔انہوں نے کہا کہ بجٹ آنے پر پتہ چل جائے گا کہ کس طرح مہنگائی میں اضافہ ہوتا ہے۔انہوں نے مرکزی حکومت پر سرمایہ داروں کی حکومت ہونے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت سرمایہ داروں کے مفاد میں کام کر رہی ہے۔ انتخابات کے دوران جن سرمایہ داروں نے ان پر پیسہ لگایا وہی لوگ تحویل آراضی آرڈیننس اور یوریا کی قیمت میں اضافہ کرنے جیسے عوام مخالف فیصلے کرا رہے ہیں۔
پٹرولیم مصنوعات کی کم قیمت کا جو فائدہ صارفین کوملنا چاہئے وہ مرکزی حکومت ایکسائز ڈیوٹی کے نام پر اپنی تجوری بھر رہی ہے۔ اس سے قبل جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے ریاستی صدر ڈاکٹر نرمل کھتری نے عہدیداروں کے درمیان کام تقسیم کیا۔ انہوں نے آئندہ ماہ مرکزی اور ریاستی حکومت کے خلاف ہونے والی تحریک کے پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے عوام کیلئے مودی، ملائم اور مایاوتی تینوں نقصان دہ اور عوام مخالف ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی کے تحویل آراضی آرڈیننس، فصلوں کی کم سے کم سہارا قیمت نہ بڑھانے، کھاد کی قیمت میں اضافہ کرنے اور عوام سے جھوٹے وعدے کرنے کے خلاف تحریک چلائی جائے گی۔ اسی طرح ریاست میں خراب نظم و نسق ، خواتین تحفظ، بدعنوانی، مافیاؤں کو تحفظ، گنا کسانوں کی بقایا ادائیگی، خرید مراکز پر کسانوں کی دھان خرید کو لیکر تحریک چلائی جائے گی۔