حفظ قرآن و حدیث،عربی انگریزی اور اردو تحریری اور تقریری مقابلوں میںتقریباً ۴۰۰؍طلبہ نے شرکت کی
کامیاب طلبہ کو کتابیں اور شیلڈ پیش کی گئیَ
پریس ریلیز :سیدسراواں الہ آباد
جامعہ عارفیہ ،سید سراواں الٰہ آباد میں پچھلے نو سالوں سے جشن یوم غزالی کاانعقاد ہورہاہے ۔یہ جشن جامعہ عارفیہ کے طلبہ کی تنظیم ’’جمعیۃ الطلبہ ‘‘ کے زیر اہتمام ہوتا ہے ۔اس موقع پر جامعہ عارفیہ کے طلبہ کے درمیان مخفی صلاحیتوں کو نکھارنے اور اجاگر کرنے کے لیے مختلف طرح کے ثقافتی اور علمی مقابلہ جات ہوتے ہیں۔ہر سال کی طرح اس سال بھی طلبہ کے درمیان یہ مقابلے ۷؍ فروری سے ۱۰ فروری تک نہایت تزک و احتشام کے ساتھ منعقد ہوئے ۔
تجوید قرآن ، حفظ قرآن و حدیث، انگریزی ،عربی اوراردو زبان میں تقریر وتحریر کا مسابقہ ہواا ور جدید مسائل پر علمی مباحثہ کا انعقاد ہوا ۔ مختلف مقابلہ جاتی پروگراموں میںتقریباً ۴۰۰؍طلبہ نے شرکت کی۔تمام مقابلوں میں اول ،دوم اور سوم پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو شاہ صفی میموریل ٹرسٹ کے سربراہ اعلیٰ اور جامعہ کے بانی و مہتمم داعی اسلام شیخ ابو سعیدشاہ احسان اللہ محمدی صفوی ،سجادہ نشیں خانقاہ عالیہ عارفیہ، سید سراواں کے مبارک ہاتھوںسے سر ٹیفکیٹ، شیلڈاور بطور انعام کتابیں دی گئیں۔نیز طلبہ کی تنظیم نے اساتذہ اور تمام ججوں کو بھی اہم انعامات سے نوازا۔ مدارس اور اسکول دونوں جگہ کے طلبہ کے لیے یہاں کے منعقدہ پروگرامزمثالی ہواکرتے ہیں۔
۷ ؍فروری کی رات میں مغرب کے بعدحفظ قرآن مجید کے مسابقے سے یوم غزالی ۲۰۱۵ء کے پروگراموں کا آغاز ہوا۔
دوسرے دن صبح ۸؍ بجے سے ۳۰:۱۲ تک تجوید و قرأت کا مقابلہ ہوا جبکہ بعد ظہر اردو تحریری مقالہ نگاری کامقابلہ ہوا جس میں ارتجالی طور پر On the spot طلبہ سے مقالے لکھوائے گئے ۔بعد مغرب تا عشا حفظ حدیث کا مقابلہ ہوا۔پروگرام کے تیسرے دن یعنی ۹؍ فروری کو معلومات عامہ اور عربی،انگریزی میں تقریری مسابقہ ہوا۔۱۰؍ فروری کی صبح کو اردو تقریری مقابلہ اور بعد نماز مغرب ’’فقہی اختلاف کے آداب و حدود ‘‘ کے عنوان پر مباحثہ کا پروگرام عمل میں آیا جو تمام پروگراموں میں ایک اہم پروگرام رہا۔اسی دن عشاء کے بعد تقسیم انعامات کا پروگرام منعقد ہوا جس میں تلاوت اور حمد و نعت کے بعد مفتی کتاب الدین رضوی نائب پرنسپل جامعہ عارفیہ کی تقریر ہوئی اورہر مقابلے میں اول ،دوم اورسوم پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو انعام ،سر ٹیفکیٹ اور شیلڈ سے نوازا گیا۔اس طرح جشن غزالی کے نام سے منعقد ہونے والے پورے ہفتے پر مشتمل طلبہ کی علمی ، ثقافتی اور مکالماتی پروگراموں کا اختتام۱۰ ؍فروری کو ہوگیا ۔ ان پروگراموں میں قرب و جوار کے لوگوں کے علاوہ اور دوسرے صوبوں کے لوگوں نے بھی کافی تعداد میں شرکت کی۔
واضح رہے کہ طلبہ کے یہ پروگرامز ۱۲؍ فروری تک ہونے تھے ،لیکن جامعہ عارفیہ میں جامع ازہرمصر کے نائب شیخ الجامعہ شیخ سلیمان صلاح ہدہد کی اچانک دورے کی وجہ سے ۱۰؍ فروری تک ہی سمیٹ دیا گیا۔موصوف ۱۲؍ فروری کو جامعہ عارفیہ پہنچیں گے اور ان کے ساتھ مختلف پروگرامز منعقد ہوں گے، انشاء اللہ تعالی۔
انعامات حاصل کرنے والوں کی تفصیل کچھ اس طرح ہے:
تجوید اول ۔ محمد بابر درجہ ابتدائیہ:B، ۔ دوم محمدافتخار، ابتدائیہ:B ۔ سوم محمدثاقب اقبال اولی:B۔ حفظ قرآن ،اولمحمد آفتاب عالم ،درجۂ حفظ ، دوم حمید الرحمان۔ سوم محمداشہد رضادرجۂ حفظ۔ حفظ حدیث :ـ اول محمد عفان اولی A ۔ دوم محمدحسن رضا اولی B ۔ سوم محمدزاہد رضا ،ثانیہ۔عربی تقریر :اول محمدارشاد ثالثہ ، دوم محمداویس رضا، رابعہ ۔ سومغلام ربانی سادسہ ۔ اردو تقریر: اول:سید دانش بقائی۔ دوم محمدعلی انور ثالثۃ۔ سوم محمدانجم راہی ،خامسہ۔معلومات عامہ میں اول محمد حسن رضا فردوسی،اولی B ۔ دوم محمد شاہنواز اعدادیہ B ۔ سوم سید احمد حسین اعدادیہ B ۔ اردو تحریریارتجالی مقالہ نگاری میںاول طالب حسین، دوم سلمان رضا،سادسہ، سوم محمدانجم راہی خامسہ ۔ انگریزی تقریر میں اول پوزیشن محمد طارق رضا ثالثہ ، دوم محمد طارق رضا سادسہ اور سوم عبد اللہ سادسہ نے حاصل کیا ۔ مباحثہ میں دعوہ کے طلبہ کے ساتھ سابعہ اور سادسہ کے طلبہ نے بھی حصہ لیا ۔ جس میں اول تاج محمد سابعہ ،دوم،غلام غوث سادسہ ،اور سوم پوزیشن محمد فیض العزیز سابعہ نے حاصل کیا ۔