لکھنؤ(نامہ نگار) بہوجن سماج پارٹی کی سپریمو مایاوتی نے آج کہا کہ قومی راجدھانی دہلی سے باہر عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ مایاوتی نے آج یہاں صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ دہلی میں عام آدمی پارٹی نے بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو پچھاڑ دیا ہو ، لیکن دہلی سے باہر پارٹی کے اثر میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔
بی ایس پی کی سربراہ دہلی کے نامزد وزیر اعلی اروند کیجریوال پر حملہ سادھتے ہوئے کہا کہ اترپردیش میں پارلیمانی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کے کنوینر نے اپنا حشر دیکھ لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہلی اسمبلی انتخابات میں بھی مسٹر کیجریوال نے اتنے وعدے کرلئے
ہیں کہ انہیں پورا کرنا ان کے لئے ٹیڑھی کھیر ثابت ہوگی۔ مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی نے بھی پارلیمانی انتخابات کافی زیادہ وعدے کئے تھے ، لیکن اپنے وعدوں کو پورا نہ کرنے کی وجہ سے دہلی اسمبلی انتخابات میں اس کو منہ کی کھانی پڑی۔ انہوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ دہلی اسمبلی انتخابات میں بی ایس پی کو بھی توقع کے مطابق ووٹ نہیں ملے ۔ انہوں نے اس کا سبب مرکز کی سابقہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے ) سرکار کو حمایت دینا بتایا۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ پرست طاقتوں کو اقتدار میں آنے سے باز رکھنے کے لئے ترقی پسند اتحاد کو حمایت دینے کا ہی خمیازہ بی ایس پی کو بھی بھگتنا پڑرہا ہے۔
مایاوتی نے دہلی اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتاپارٹی کی شکست کو وزیراعظم نریندر مودی کی سیدھی ہار قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوام اب ان سے اکتانے لگے ہیں۔بی ایس پی کی صدر مایاوتی نے وزیراعظم نریندر مودی پر آج شدید حملہ کرتے ہوئے کہا کہ دہلی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی شکست براہ راست مسٹر مودی کی شکست ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی غریب اور کسان مخالف پالیسیوں اور غرور نے بی جے پی کا دہلی میں صفایا کردیا۔ مایاوتی نے آج یہاں صحافیوں سے کہا کہ نریندر مودی حکومت کو تقریباً ۹مہینے کی میعاد کار میں صرف پیسے والوں اور سرمایہ کاروں کے مفاد کے لیے کام کئے گئے ہیں۔ غرور کی وجہ سے کسانوں اور غریبوں کے مفادات کی کوئی فکر نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام وجوہات سے عام آدمی پارٹی کو یکطرفہ ووٹ مل گیا۔ جس کا بی جے پی کے ساتھ ساتھ دیگر پارٹیوں کو خمیازہ بھگتنا پڑا۔