لکھنؤ:عالمی یوم ایڈس کے موقع پر یکم دسمبر کو ایک بیداری ریلی کا انعقاد کیاجائے گا۔ ودھان بھون سے شروع ہونے والی ریلی کو ریاست کے وزیر صحت و طب احمد حسن ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کریںگے۔ بیداری ریلی اسمبلی سے شروع ہو کر کے ڈی سنگھ بابو اسٹیڈیم تک جائے گی جہاں جلسہ عام میں تبدیل ہو جائے گی۔ یہ اطلاع سی ایم او ڈاکٹر سی این ایس یادو نے دی ہے۔ مقررہ تاریخ تک پیرائی شروع نہیں کی تو ہوگی کارروائی لکھنؤ:پیرائی سیشن میں اب تک جن شکر ملوں نے پیرائی شروع نہیں کی ہے ان کے خلاف حکومت نے سخت رخ اختیار کیا ہے پرنسپل سکریٹری شکر صنعت و گنا ترقیات راہل بھٹناگر نے آج کہا کہ مغربی اضلاع کی جو شکر ملیں چار دسمبر تک اورریاست کی بقیہ شکر ملیں سات دسمبر تک گنا پیرائی کا کام شروع نہیں کریںگی تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ مسٹر بھٹناگر نے کہا کہ ایسی شکر ملوں پر گذشتہ پیرائی سیشن کے بقایہ پر سود جوڑتے ہوئے وصولی سرٹیفکیٹ (آر سی) کی کارروائی کی جائے گی۔گنا کاشتکاروں کے مفاد کو دھیان میںرکھتے ہوئے شکر ملوں کو چلانے کیلئے قانونی ضوابط کے مطابق ضروری قدم اٹھائے جائیںگے۔ گنا سنستھان میںمنعقدپریس کانفرنس میں مسٹر بھٹناگر نے کہا کہ ریاستی حکومت یہ واضح کرنا چاہتی ہے کہ گنا خرید ٹیکس اور داخلہ ٹیکس کی رعایت کا فائدہ مغربی اضلاع کی ان ہی شکر ملوں کو ملے گا جو پیرائی کا کام ۴دسمبر تک اور ریاست کے بقیہ حصہ کی شکر ملیں جو سات دسمبر تک پیرائی کا کام شروع کر دیںگی۔ پرنسپل سکریٹری نے کہا کہ شکر ملس ایسو سی ایشن کے مطالبہ کے مد نظر آئندہ پیرائی سال سے گنا کی قیمت کے تعین کیلئے مستقل فارمولہ فروغ دیئے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جس کے تحت چیف سکریٹری کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل ہو گی۔ جس میں کاشتکاری نمائندے اور شکر مل انتظامیہ سے سبھی منسلک فریق کو سن کر کاشتکاروں کیلئے مفید اور شکر ملوں کیلئے کارگر نظام بنایاجائے گا۔ مسٹر بھٹناگر نے کہا کہ شکر ملوں کی گنا کی شرح ۲۲۵روپئے فی کوئنٹل رکھے جانے کا مطالبہ کسی بھی طرح سے جائز نہیں ہے اور وہ نامناسب ہے جسے ریاستی حکومت نے پوری طرح سے خارج کر دیا ہے۔ پرنسپل سکریٹری نے بتایا کہ ماہ مئی ۲۰۱۳ء سے لیوی شکر میں رعایت دی جا چکی ہے۔جس سے شکر ملوں کو کل ۸۰۹کروڑ روپئے کا فائدہ ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ دو روپئے فی کوئنٹل گنا قیمت کے برابر گنا فروخت ٹیکس سے رعایت دی جا چکی ہے۔ جس سے شکر ملوں کو کل ۱۶۰کروڑ روپئے کا فائدہ ہوگا۔ اس کے علاوہ مرکزی حکومت سے ملنے والی ممکنہ مدد اورسود کا تقریباً ۱۹۰ کروڑ روپیہ شکر ملوںکو حاصل ہوگا جس سے کہ گنے کی قیمت پر تقریباً ۴۰ء۲فی کوئنٹل کا فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ شکر ملوں کو داخلہ ٹیکس میں رعایت دی جائے گی جس سے شکر ملوں کو ۲۱۹ کروڑ روپئے کا فائدہ ہوگا جو کہ تقریباً ۷۳ء۲ روپئے فی کوئنٹل گنے کی قیمت کے برابر ہے۔