لکھنؤ(نامہ نگار)وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے ریاست کے تمام سرکاری اسپتالوں اور میڈیکل کالجوں میں سوائن فلو کا مفت علاج شروع کرانے کی ہدایت جاری کردی ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے محکمہ صحت کے افسروں کوہدایت دی کہ وہ اس سلسلے میں لازمی قدم جلد از جلد اٹھائیں ۔ وزیر اعلیٰ کی
ہدایت کے ساتھ ہی محکمہ صحت نے سنجے گاندھی پی جی آئی کے بایو کمیسٹری شعبہ کے صدر پروفیسر ٹی این ڈھول سے اپیل کی کہ وہ سوائن فلو کی جانچ اورعلاج کے سلسلے میں اپنی منظوری دیں تاکہ آئندہ ایک ہفتہ میںمیڈیکل کالجوں میںایچ ۱ این۱کا علاج مہیا کرایاجاسکے ۔
ابھی محض لکھنؤمیں ہی تھی جانچ کی سہولت :
وزیراعلیٰ نے محکمہ صحت کا جائزہ لینا شروع کیا تو یہ بات ابھر کر سامنے آئی کے ابھی تک سوائن فلو کا علاج اور جانچ صرف لکھنؤمیں ہی دستیاب ہے ۔ جائزہ جلسہ میںوزیراعلیٰ نے کہا کہ مریضوں کو مقامی سطح پر علاج ملنا چاہئے ۔اس کے لئے ضروری ہے کہ تمام سرکاری اسپتالوں میںفلو کی دواکی دستیابی یقینی بنائی جائے ۔واضح ہوکہ موجودہ وقت میں سوائن فلو کی جانچ ایس جی پی جی آئی ،کے جی ایم یو اور دہلی کی این ڈی سی لیب میں ہی ہوسکتاہے ۔اسے دیکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ لیب کی تعداد بڑھانا ضروری ہے تاکہ مریضوں کی جانچ کے ساتھ علاج بھی انہیںان کے ہی شہر میں مل سکے ۔
چھٹی کے دن بھی ہوگی جانچ :
وزیراعلیٰ نے ہدایت دی کہ سوائن فلو کی جانچ ہفتہ کے سبھی دن کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ کے جی ایم یو اور سنجے گاندھی پی جی آئی میں لیب تعطیل کے دنوں میں بھی کھولی جائے تاکہ مریضوں کو رپورٹ مقررہ وقت پر مل سکے ۔ فی الحال ابھی تک انسٹی ٹیوٹوں کی لیب اتوار کو بند رہتی ہے اور مریضوں کی جانچ دوسرے دن یعنی دوشنبہ تک کی جاتی ہے ۔ مسٹریادو نے کہا کہ سبھی سرکاری میڈیکل کالج ،انسٹی ٹیوٹ آگرہ ،میرٹھ ،جھانسی ،گورکھپور ،امبیڈکر نگر ،سیفئی (اٹاوہ)میں کام کی اسکیم بناکر سوائن فلو کی جانچ کی سہولت دستیاب کرائی جائے ۔اس بیماری کی علامت اور بچاؤ کی اطلاع کی خصوصی بیداری مہم چلائی جائے ۔تاکہ عام آدمی کو بھی اس کی اطلاع ملے ۔
جاری ہوا ٹول فری نمبر :
وزیر اعلیٰ نے کہاکہ محکمہ صحت کے ٹول فری نمبر ۱۸۰۰۱۸۰۵۱۴۵کے اطلاع لوگوں تک پہونچائیں۔تاکہ وہ اس بیماری کے سلسلے میں محکمے کو بتا سکیں ۔اتناہی نہیں جائزہ جلسہ میں ضلع سطح کے سبھی کنٹرول روم بنانے اور ان کی اطلاع عوام کو مہیا کرانے کی ہدایت دی گئی ۔ مسٹر یادو نے کہا کہ صحت محکمہ کی ویب سائٹ upheaeth.up.nic.inپر بیماری کی اطلاع بھی مہیاکرائی جائے ۔ انہوںنے بیماری سے متاثر لوگوں کے گھرجاکر بیماری کے سلسلے میںاطلاع دینے اورصلاح دینے کی بھی ہدایت جاری کی ۔ تعلیم اداروں میں کیمپ لگانے کی بھی بات کہی گئی ۔ اسپتالوں میں الگ سے سوائن فلو وارڈ اور رابطہ میں آنے والے لوگوں کو بچانے کے لئے لازمی طبی سہولیا ت مہیا کرائی جائے گی ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سوائن فلو کے علاج اورجانچ میں کسی ڈاکٹروملازم کے ذریعہ کوئی لاپروائی برتی گئی تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔
پورے ہفتہ شروع ہوگی جانچ :
سنجے گاندھی پی جی آئی کے مائکرو بایو لاجی شعبہ کے پروفیسر ٹی این ڈھول نے بتایا کہ ریاست میں سبھی میڈیکل کالجوں میں پہلے سے ہی مشینیں دستیاب ہیں ۔ انہیوں نے بتایا کہ ایچ ۱این ۱ کی جانچ کے لئے ریئل ٹائم پی سی آر مشین کی ضرورت ہوتی ہے جو کئی مڈیکل انسٹی ٹیوٹ میںپہلے سے ہی دستیاب ہے ۔واضح ہوکہ ۲۰۱۰میں ریاست میں سوائن فلو کے بڑھتے خطرے کے دوران یہ مشینیں منگائی گئی تھیں ۔ ان میں سے ایک مشین کی قیمت تقریباً ۲۵لاکھ روپئے ہے ۔ مشین ہونے کے بعد بھی جانچ وغیرہ نہیںہوپارہی ہے ۔جس کی وجہ کہیں کمپیوٹر خراب ہے تو کہیں کٹ نہیںہے ۔ کچھ جگہوں پر تربیت یافتہ ٹیکنیشین کی کمی ہے ۔پروفیسر ڈھول کے مطابق زیادہ تر جگہوں پر ایک ہفتہ کے اندرہی جانچ کا کام شروع کیا جاسکتاہے ۔ حالانکہ اس کے لئے ٹیکنیشین کو پہلے تربیت دینا لازمی ہوگا ۔ جس کے بعد وہ جانچ کرسکے گا۔
میڈیکل کالجوں کے پاس ہے پورا بندوبست :
پروفیسر ٹی این ڈھول کے مطابق تقریباً۱۰۰نمونوں کی جانچ کیلئے محض دولاکھ روپئے قیمت کی کٹ کی ضرورت ہوتی ہے ۔جسے میڈیکل انسٹی ٹیوٹ آسانی سے خرید سکتے ہیں۔ انہوںنے بتایاکہ انتظامیہ کی جانب سے انہیں تربیت دینے کے لئے کہاگیا ۔پروفیسر ڈھول نے بتایاکہ کانپور میں ٹیکنیشین نہیں ہے ۔ جبکہ الہ آباد میں ڈاکٹروں کی کمی ہے ۔باقی کسی بھی میڈیکل کالج میں کوئی کمی نہیںہے ۔ ضرورت صرف اس بات کی ہے کہ وہاں کہ ٹیکنیشنوں کو تربیت دے دی جائے ۔ اس کام میں تقریباً ایک ہفتہ کا وقت لگ سکتاہے ۔
ابھی رپورٹ ملنے میں لگتے ہیںتین دن :
پروفیسر ٹی این ڈھول کے مطابق ابھی لکھنؤ ہی میں جانچ کی سہولت ہونے کی سبب رپورٹ آنے میں زیادہ وقت لگ جاتاہے ۔ پی جی آئی میںیا کے جی ایم یو میں جانچ میں زیادہ سے زیادہ تین گھنٹہ میں رپورٹ مل جاتی ہے ۔جانچ کا نمونہ بہت زیادہ وقت لگ جاتاہے ۔ اس وجہ سے ہی رپورٹ میں تاخیر ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اتوار کو او پی ڈی بند رہنے اور نمونہ نہ آنے کی سبب ہی لیب بند رکھی جاتی ہے ۔
آئندہ ماہ تک کم ہوجائے گا جراثیم :
پی جی آئی کے پروفیسر ڈھول بتاتے ہیں کے سوائن فلو آئندہ ماہ تک ختم ہوسکتاہے ۔ ان کا کہناہے کہ درجہ حرارت میں اضافہ کے سبب جراثیم کم ہوتاہے ۔ اس سے خطرہ اپنے آپ کم ہوجائے گا ۔ حالانکہ یہ کہ اگر پوری ریاست میں جہاں کی سہولت ہوجائے گی تو آنے والے دنوںمیں مریضوں کو اس کافائدہ ملے گا ۔کیوں کہ سوائن فلوجیسے جراثیم آئندہ بھی آتے رہیں گے ۔ اس کے لئے ضروی ہے کہ اس کی جانچ اور علاج کی سہولیا ت تمام ضلعوں میںموجو دہوں ۔